یہ بزرگ پہلے تو حصار میں رہتے تھے سلاطین چکان (جو شیعہ مذہب سے تعلق رکھتے تھے)کے عہد حکومت میں کشمیر میں تشریف لائے۔ آپ کشمیر میں آئے اور محلہ چحپہ پل میں قیام کیا۔ آپ ہر وقت عبادت خدا وندی میں مشغول رہتے تھے ایک بار آپ ایک دنیا دار مالدار شخص کے ہاں دعوت پر گئے۔ کھانا کھایا تمام روحانی احوال ضبط ہوگئے قبض کی اس کیفیت نے آپ کے دل کو بند کردیا۔ کئی دن اسی کیفیت پر گزرے ان دنوں میر نازک قادری قدس سرہ کی مشیخیت کا جھنڈ فضائے شہرت میں لہرا رہا تھا۔ آپ بھی ان کی خدمت میں پہنچے۔ قلبی کیفیت بیان کی حضرت میر نے روٹی کا ٹکڑا دیا۔ وہ کھاتے ہی دلی عقدے کھل گئے میر نازک نے نے فرمایا۔ یا سید آپ کو اپنے حال دل کی خبر تھی ورنہ میر نازک کا لقمۂحلال ہر ایک کو نصیب نہیں ہوتا۔
تواریخ اعظمی نے آپ کا سن وفات ۱۰۲۸ھ لکھا ہے اور آپ کا مزار پُر انوار چچہ پل کشمیر کے پاس ہے جو زیارت گاہ خلق ہے۔
شیخ نعمت چو یافت درجنت سال تاریخ رحلتش از دل
|
|
از خد احسن نعمت فردوس شد ندا حسن نعمتِ فردوس ۱۰۲۰ھ
|
(خذینۃ الاصفیاء)