شہید غزوہ احد حضرت سیدنا انس بن النضر بن ضمضم الانصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ
ابن نضر بن ضمضم۔ انکا نسب انس بن مالک کے بیان میں گذر چکا ہے۔ یہ انس انس بن مالک خادم نبی ﷺ کے چچا ہیں۔ جنگ احد میں شہید ہوئے۔ ہمیں ابو عبداللہ محمد بن محمد بن سرایا بن علی بلدی وغیرہ نے اپنی سند سے محمد بن اسمعیل بخاری سے نقل کر کے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں زیاد نے خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے حمید طویل نے انس ابن مالک سے انھوں نے اپنے چچا انس بن نضر سے نقل کر کے خبر دی کہ میرے چچا جنگ بدر میں حاضر نہ تھے تو انھوں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ سب ے پہلا جہاد جو آپ نے کیا اس میں میں حاضر نہ تھا واللہ اب اگر اللہ تعالی مجھے مشرکین کے ساتھ لڑنے کا کوئی موقع دکھائے گا تو دیکھیے گا کہ میں کیا کرتا ہوں چنانچہ جب جنگ احد ہوئی اور مسلمانوں کے قدم ہٹ گئے تو انس بن نضر نے کہا کہ یا اللہ میں تیرے سامنے عذر خواہی کرتا ہوں اس فعل سے جو مسلمانوں نے کیا اور تیرے سامنے بیزاری ظاہر کرتا ہوں اس حرکت سے جو مشرکوں نے کی بعد اس کے وہ آگے بڑھے و سعد بن معاذ ان کو ملے انھوں نے کہا ا سعدیہ جنت ہے قسم ہے انس کے پروردگار کی کہ میں جنت کی خوشبو اح کے پیچھے سے محسوس کر رہا ہوں سعد بن معاذ کہتے ہیں مجھ میں اس کام کی قورت نہیں ہے جو انس نے کیا وہ خوب لڑے حضرت انس بن مالک کہتے تھے کہ ہم نے ان کے سم پر اسی سے کچھ اوپر زخم تلوار اور نیزہ اور تیرکے دیکھے
اور ہم نے دیکھا کہ بعد شہادت کے مشرکوں نے ان کے ساتھ مثلہ (٭کان ناک کے کاٹ ڈالنے کو مثلہ کہتے ہیں) کیا تھا یہاں تک کہ ان کی بہن ربیع بنت نضر نے ان کو صرف انگلیوں کے سبب سے پہچانا حضرت انس بن مالک کہتے ہیں ہم یہی سمجھتے تھے کہ یہآیتان کے اور نیز ان جیسے اور لوگوںکے حق میں نازل ہوئی من المومنین رجال صدقوا ما عابد واللہ علیہ الایہ (٭ترجمہ۔ مسلمانوں میں بعضے وہ ہیں جنھوں نے اس کام کو پورا کرو جس کا انھوں نے اللہ سے عہد کیا تھا) محمد بن علی کہتے ہیں کہ ہمیں محمد بن اسمعیل نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں محمد بن سلام نے خبر دی وہ کہتے تھے میں فزاری نے حمید سے انھوں نے انس سے روایت کر کے خبر دی وہ کہتے تھے کہ ربیع نے جو انس بن مالک کی پھوپھی تھیں انصار کے ایک لڑکی کے دانت توڑ ڈالے اس کے اعزہ نے قصاص کی خواہش کی اور وہ نبی ﷺکے حضور میں حاضر ہوئے نبی ﷺ نے قصاص کا حکم دے دیا انس بن نضر نے جو انس ابن مالک کے چچا تھے عرض کیا کہ یارسول اللہ ہرگز نہیں خدا کی قسم ربیع کے دانت نہ توڑے جائیں گے رسول خدا ﷺ نے فرمایا کہ خدا کی کتاب میں تو قصاص ہی کا حکم ہے اس کے بعد اس لڑکی کے اعزہ راضی ہوگئے اور انھوں نے دیت قبول کر ی پس رسول خدا ﷺ نے فرمایا کہ اللہ کے بندوں میں بعضے ایسے یں کہ اگر وہ اللہ کی قسم کھالیں تو اللہ اس کو پوری کرتا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)