شیخ حسن عجمی ثم المکی: شیوخ حدیث میں سے فقیہ فاضل،محدث کامل، جامع فنون علم اور فصاحت وحفظ اور جودت فہم میں فائق اقران تھے،شیخ عیسٰی مغربی کی صحبت میں رہ کر بہت کچھ ان سے استفادہ کیا اور احمد قشاشی اور باہلی اور شیخ زین العابدین عبد القادر طبری مفتی شافعیہ سے روایت کی باوجود یکہ آپ کی دونوں آنکھوں میں کجی تھی مگر جب آپ حدیث کو پڑھتے تھے تو آپکا چہرہ نورانی ہوجاتا تھا۔ آپ نےایک رسالہ میں حدیث نضر اللہ عبداً کی اسانید کو ایسی خوبی سے ضبط کیا ہے جس سے آپ کی بڑی وسعت علم میں ظاہری ہوتی ہے۔آپ ہر ماہ رجب کو مدینہ منورہ میں صحاح ستہ میں سے ایک کتاب لیکر آتے اور مسجد نبوی میں ختم کرتے۔ آپ سے شیخ ابو طاہر مدنی متوفی۱۱۴۵ھ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے شیخ نے تلمذ کیا باوجود حنفی المذہب ہونے کےآپ سفر میں جمع بین الصلوٰتین کرلیا کرتے تھے۔
(حدائق الحنفیہ)