شیخ علی اصغر بن شیخ عبد الصمد قنوجی بکری کرمانی اولاد شیخ عماد الدین کرمانی صاحب فصول عمادیہ: فقہ،حدیث،تفسیر،صرف،نحو،منطق،معانی میں وحید العصر، فرید الدہر،تصوف و سلوک میں امامِ وقت تھے۔۱۰۵۱ھ میں پیدا ہوئے، علوم درسیہ متداولہ سید علامہ محمد قنوجی سے اخذ کیے اور متوسطات و مطولات کو حلقہ درس سید عصمۃ اللہ سہارنپوری میں تمام کیا اور تحصیل کی دستار شیخ کامل ملا محمد زمان کا کوری سے باندھی۔آپ کا نسب حضرت ابو بکر صدیق پر منتہیٰ ہوتا ہے۔سید غلام علی آزاد نے مآثر الکرام میں لکھا ہے کہ آپ کے بعض آباء واجداد مدینۂ منورہ سے کرمان میں آئے اور وہاں سے شیخ مبارک بن عماد الدین کرمانی ہند میں آئے اور قنوج میں وطن اختیار کیا اور شیخ علی اصغر تحصیل علم میں شیخ احمد ملا جیون کے شریک رہے اور شیخ پیر محمد لکھنوی سے خرقہ پہنا اور قنوج میں آکر اخیر عمر تک عزلت اختیار کی اور ساٹھ برس تک تدریس دی آپ کے درس میں بہت لو گ فضیلت کے درجے کو منتہی ہوئے۔آپ کی تصنیفات سے جلالین کے طرز پر ایک مختصر تفسیر المسی بہ ثواقب[1]التنزیل لیکن بلاغت و متانت میں اس سے احسن اور تبصرۃ المدارج سلوک میں اور قصیدہ مہیمنیہ اور اس کی شرح نفائس العلیہ فی کشف اسراف المہیمنیہ اور شرح فصوص الحکم وغیرہ یادگار ہیں۔وفات آپ کی ۱۱۴۰ھ میں ہوئی اور ’’مفسر مشہور دہر‘‘ تاریخ وفات ہے۔
1۔ کتب خانہ پور میں اس کا قلمی نسخہ موجود ہے۔(مرتب)
(حدائق الحنفیہ)