شیخ اسلم بن یحییٰ بن معین الحق والملۃ والدین رفیقی کاشمیری: ابو ابراہیم کنیت تھی،اپنے زمانے کے عالمِ محقق،فاضلِ مدقق،مرجع الفضلاء صاحب فتویٰ، حسن الخلق،کثیر التواضع تھے۔۲۲؍ماہ ذی الحجہ ۱۱۳۹ھ میں پیدا ہوئے۔قرآن کو ساتھ تجوید کے اپنے دادا شیخ معین الھق والملۃ والدین سے پڑھا اور تمام علوم صرف، نحو،لغت،کلام،حدیث اصول،تفسیر،فقہ،تصوف اور معارف کو اپنے والد ماجد سے حاصل کیا اور اپنے باپ کے شاگردوں کے ساتھ کئی دفعہ صحاح ستہ کی قراءت میں شریک ہوئے۔بہت سے شیوخ کی صحبت کی،اخیر کو سلطان وقت کے حکم سے مفتی انام اور مرجع خواص وعام ہوئے یہاں تک کہ بیس سال تک اس عہدۂ جلیلہ ممتاز رہے۔
کہتے ہیں کہ آپ نے ایک رات آنحضرتﷺکو خواب میں دیکھا جنہوں نے آپ کے حق میں دعائے برکت کی اور اپنے بالوں میں سے ایک بال مبارک عطافرمایا۔جب آپ بیدار ہوئے تو آپ نے اپنے ہاتھ میں ایک سیاہ بال دیکھا اور حجرہ کو معطر پایا،اس وقت آپ کی داڑھی کے تمام بال سفید تھے۔آپ نے بہت سے رسائل اور صحائف فتاویٰ اور تصوف میں یادگار چھوڑے اور جامع صغیر و جلالین واشباہ والنظائر وحسامی اور قصیدہ بردہ پر حواشی لکھے جو سب کے سب مقبول اہلِ علم ہوئے۔بہت سے فضلائے کرام نے مثل شیخ عبد الوہاب تیلہ مولیٰ اور مولانا ابو املکارم اور ملا محب اللہ اور ملا عبداللہ اور ملا قوام الدین اور مفتی ہدایت اللہ اور شیخ عبد النبی اور شیخ عطاء اللہ اور شیخ صدیق اور شیخ ابو الطیب احمد اور شیخ ابو الرضا محمد اور شیخ عبداللہ اور شیخ ابو الخلیل عبد الاحد اور سید کمال الدین اندروانی اور شیخ ابو الاسد ابراہیم اور شیخ ابو السعود مقصود وغیرہ آپ سے استفادہ کیا۔وفات آپ کی منگل کے روز ۲۷؍محرم ۱۲۱۲ھ میں ہوئی۔’’افصح بلغاء‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔
(حدائق الحنفیہ)