آپ حافظ حاجی شیخ شمس الدین بن شیخ قطب الدین صاحب سلیمانی چاوہ والہ رحمتہ اللہ علیہ کے فرزند اکبرتھے۔فیضانِ طریقت میرے جدامجد حضرت مولاناسیدمحمد شاہ صاحب نیک اختر بن سید محمد امین صاحب مختارالسالکین برخورداری ساہنپالوی رحمتہ اللہ علیہ سے پایا۔جن کا ذکر طبقہ اوّل میں گذرچکا
ہے۔
ایک بارآپ برگ ہائے سبزلے کراُن کی خدمت میں حاضرہوئےاور عرض کیاکہ میں بڑے بڑے مشائخ اور پیروں کو دیکھ کرآیاہوں۔صرف حضور کی ذات میں نورکاشعلہ نظرآیاہے۔مجھ پربھی کچھ مہربانی ہوجاوے۔حضرت شاہ صاحب رحمتہ اللہ نے آپ کو اورادووظائف تلقین فرمائے۔
آپ قرآن مجید کے حافظ تھے اور حرمین الشریفین زادھمااللّٰہ شرفاًوتعظیماًکے حج کی سعادت سے بھی مشرف ہوئے۔
اولاد
آپ کے چار بیٹے تھے۔
ا۔صاحبزادہ محمد الدین صاحب رحمتہ اللہ علیہ۔
۲۔صاحبزادہ منظورحسین صاحب رحمتہ اللہ علیہ ۔
۳۔صاحبزادہ نورحسین صاحب رحمتہ اللہ علیہ ۔
۴۔صاحبزادہ نوراحمدصاحب رحمتہ اللہ علیہ ۔یہ چاروں صاحبزادگان۔بچپن میں آپ کی زندگی میں ہی فوت ہوگئے۔
مدفن
حاجی شیخ علی محمّد ۱۳۳۴ھ ہجری میں فوت ہوئے کہاجاتاہے کہ آپ کو زہردیا گیا۔واللہ اعلم۔
آپ کی قبرچاوہ شریف ضلع سرگودھامیں ہے۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)