اس گرامی احمد بن مقری تھا، حضرت ابویوسف حسین، عبداللہ خراز مظفر کرمان شاہی سے صحبت رکھتے تھے حضرت رویم، حریری اور حضرت ابن عطا سے فیض حاصل کیا والد محترم سے پچاس ہزار کا ورثہ پایا تھا، تمام ورثہ فقرا اور مساکین میں تقسیم کردیا حرم پاک میں مجاور بن گئے، آپ ۳۶۶ھ میں فوت ہوئے ایک تذکرہ نگار نے ۳۶۸ھ بھی لکھا ہے۔
شیخ عبداللہ پیر دستگیر میر حسن آمد وصالِ پاک او ۳۶۸ھ
|
|
شد چو از دنیا بفردوس بریں عارف زاہد دگر کردم یقین ۳۶۸ھ
|
(خزینۃ الاصفیاء)