اسم گرامی محمد بن موسیٰ تھا، ابن فرغانی کے نام سے شہرت حاصل کی حضرت جنید بغدادی اور حضرت نوری رحمۃ اللہ علیہما کے مشہور خلفاء میں شمار ہوتے تھے علوم ظاہر و باطن اسرار و توحید میں جامع تھے علم اشارات میں آپ کی قابل قدر تصانیف یادگار زمانہ رہے حضرت شیخ عبداللہ انصاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ سارے خراساں میں توحید کی تبلیغ جس قدر شیخ ابوبکر واسطی رحمۃ اللہ علیہ نے کی کسی دوسرے بزرگ نے نہیں کی۔
طبقات سلمی کے مؤلف نے آپ کا سن وفات ۳۲۱ھ لکھا ہے مگر صاحب نفحات الانس نے ۳۱۶ھ تحریر کیا ہے، دوسری طرف محاسن الاخبار کے مصنف نے ۳۰۸ھ لکھا ہے۔
ابوبکر بود صادق صدیق مقتدا گفتم بسال رحلت او قول مختلف
|
|
پیر زمانہ عابدِ حق شیخ متقی بوبکر واسطی و ابی بکر واسطی ۳۱۶ھ ۳۲۱ھ
|
عابد ابوبکر محاسن الاخبار نے تاریخ وفات لکھی ہے۔
(۳۰۸ھ)
(خزینۃ الاصفیاء)