آپ کا اسم گرامی جعفر بن احمد بن محمد تھا، نیشاپور کے رہنے والے تھے، ابن عطاء محمد بن الجواری، ابو علی رودباری کی مجالس میں بیٹھتے تھے اپنے والد سے بہت سا مال ورثہ میں ملا، تمام کا تمام صوفیہ میں تقسیم کردیا جب انتقال ہوا، تو ایک گودڑی کے بغیر کوئی چیز نہ تھی۔
مشائخ اقلیم رہے فرمایا کرتے تھے کہ شیخ ابوالقاسم رحمۃ اللہ علیہ کے پاس چار چیزیں تھیں جمال باکمال (ظاہری بھی اور باطنی بھی) زہد و تقویٰ بے پناہ مال و دولت اور پھر سخاوت میں کھلا ہوا ہاتھ۔
آپ نے ۳۷۸ھ میں وفات پائی۔
زاہد متقی ابو القاسم سال وصلش چو جستم از دلِ خود
|
|
اہل جاہ و سخی ابوالقاسم گفت کامل ولی ابوالقاسم ۳۷۸ھ
|
(خزینۃ الاصفیاء)