آپ کا اسم گرامی علی بن عبداللہ بن حسین بن جہضم ہمدانی تھا۔ بہت بڑے بزرگ تھے۔ شیخ طریقت تھے۔ حضرت شیخ کوکبی کے مرید تھے۔ جعفر خلدی سے بھی فیض پایا تھا۔ حرم پاک میں امام رہے۔ آپ کی ایک تالیف مسمیٰ یہ بہجۃ الاسرار تھی۔ اس میں صوفیہ کی حکایات۔ احوال۔ مقامات اذکار و کرامات تفصیل سے لکھے گئے ہیں۔ اسی نام کی ایک مشہور کتاب بہجۃ الاسرار ہے۔ جس میں صرف جناب غوث الاعظم شیخ عبدالقادر جیلانی کے کمالات خوارق اور کرامات درج ہیں۔ مگر یہ کتاب خواجہ شہاب الدین ہروری کی تصنیف ہے۔
حضرت شیخ ابوالحسن نے ۴۱۴ھ میں وفات پائی۔
بوالحسن آں شیخ محبوب خدا سالِ ترحیلش عیاں شداز خرد
|
|
بود درچشم جہاں چوں نورعین بو علی محبوب ہمدانی حسین ۴۱۴ھ
|
(خزینۃ الاصفیاء)