شیخ احمدشاہ اگرویہ والہ رحمتہ اللہ علیہ
شیخ احمدشاہ اگرویہ والہ رحمتہ اللہ علیہ (تذکرہ / سوانح)
آپ شیخ جیون شاہ بن شیخ عبداللہ شاہ صاحب مانگہ والہ رحمتہ اللہ علیہ کے اکلوتے بیٹے تھے۔خرقہ
خلافت شیخ غلام حسن بن شیخ بڈھاصاحب بھلوالی رحمتہ اللہ علیہ سے پایا۔
اخلاق و عادات
آپ بڑے صاحب یمن وبرکت ۔اہلِ ریاضت تھے۔رزق حلال کے واسطے اکثرزراعت پیشہ کیاکرتے۔موضع اگرویہ میں سکونت رکھتے۔کبھی کبھی انگسارنفس کے واسطے گدائی بھی کرلیاکرتے۔
شکریہ الٰہی
اللہ دتہ موچی سانگ والہ سے منقول ہے کہ ایک مرتبہ بڑاقحط پڑا۔آپ گدائی کرتے ہوئے موضع سارنگ میں چلے آئے۔ایک عورت نے پوچھاجناب قحط میں آپ کی گذر اوقات کیسے ہوتی ہے۔آپ نے فرمایاسنو!ہم لو توپِساہواآٹالے جاتے ہیں اورماچھی لوگ گندھاگندھا یاآٹالے لیتے ہیں اورمُلّا لوگ رات کوپکاپکایاکھانالے جاتے ہیں۔لہذا ہم تین گھروں کوتو قحط یادبھی نہیں۔خداکاشکرہے۔
دشمنوں کی نظربندی
مسمّی گہنامچھیانہ اگرویہ والہ سے منقول ہے کہ آپ ہمارےساتھ مشترکہ کاشت کیاکرتے تھے۔ایک روزچاہِ کِکری والہ ہم نے جگڑاہواتھا۔کہ اچانک سکّھو ں کا ایک قافلہ لوٹ مارکرتاہواوہاں آگیا۔ہم نے عرض کیاکہ یہ سِکھ لوگ ظالم ہیں۔ہمارامال مویشی لوٹ کرلے جاویں گے اورہم کوبھی تکلیف پہنچاویں گے۔آپ نے فرمایاتم کوئی غم نہ کرو۔جہاں جہاں کھڑے ہووہیں الگ الگ بیٹھ جاؤاور بولنانہیں۔ہم نے اسی طرح کیا۔جب سکھ آئے تو ان کی نگاہ ہم پرنہ پڑتی تھی۔ہم سامنے بیٹھے تھے۔لیکن ان کونظرنہ آتے تھے۔آخرڈھونڈھ کر چلے گئے۔کوئی شخص ان کو نظرنہ آیا۔
قرآنی کی حرکات کا مطلب
آپ فرمایاکرتے تھےکہ ہم نےقرآن مجید پڑھاہواہے یہ معلوم ہواہےکہ اگرسارے قرآن کریم پرعمل نہ ہوسکے تو صرف اس کی حرکات کے معانی پرہی غور کرے اورعمل کرے تومعرفتِ الٰہی حاصل ہوسکتی ہے۔مثلاًزبر،زیر،پیش کامطلب یہ سمجھے۔اگر انسان ہووے زبرتوچاہیئے کہ ہرایک سے رہے زیر۔تب ہرطرح سے پیش ہوسکتاہے۔
اولاد
آپ کے چھ بیٹے تھے۔
۱۔شیخ محمد بخش صاحب رحمتہ اللہ علیہ ۔
۲۔شیخ فضل الدین صاحب رحمتہ اللہ علیہ ۔
۳۔شیخ حبیب شاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ ۔
۴۔شیخ قائم الدین صاحب رحمتہ اللہ علیہ ۔
۵۔شیخ کرم شاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ۔
۶۔شیخ نذرالدین صاحب رحمتہ اللہ علیہ۔
مؤخرالذکرتینوں کے حالات آٹھویں باب میں آئیں گے۔
؎ شیخ محمد بخش صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے دو بیٹے تھے۔شیخ فقیر بخش صاحب رحمتہ اللہ علیہ ۔
شیخ میراں بخش صاحب لاولد۔
؎ شیخ فقیربخش صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے دوبیٹےہوئے۔شیخ نورشاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ ۔
شیخ سردارعلی شاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ۔
؎ شیخ فضل الدین بن شیخ احمد شاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے چھ بیٹے ہوئے۔شیخ جُملے شاہ
صاحب رحمتہ اللہ علیہ۔شیخ حاکم شاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ۔شیخ ملنگ شاہ صاحب رحمتہ
اللہ علیہ ۔شیخ غلام حسین صاحب رحمتہ اللہ علیہ۔شیخ محمد حسین صاحب رحمتہ اللہ علیہ۔
شیخ رنگ شاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ ۔
؎ شیخ جملے شاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ اس وقت ۱۳۷۵ھ میں موجودہیں۔مانگہ میں سکونت
رکھتے ہیں۔میرے ناناصاحب حضرت سیدغلام علی بن سیدقدم الدین صاحب
برخورداری ساہنپالوی رحمتہ اللہ علیہ کے مرید ہیں۔ان کے چار بیٹے ہوئے۔صاحبزادہ
سردارشاہ صاحب لاولد۔صاحبزادہ فضل شاہ لاولد۔صاحبزادہ لال حسین۔صاحبزادہ
محمد حسین یہ دونوں موجودہیں۔
؎ صاحبزادہ لال حسین کے دولڑکے اللہ دتہ اورپیراندتہ نام موجودہیں۔
؎ شیخ حاکم شاہ بن شیخ فضل الدین صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے تین بیٹے ہوئے۔صاحبزادہ
نادرعلی لاولد۔صاحبزادہ اکبرعلی لاولد۔صاحبزادہ نادرشاہ۔یہ اس وقت موجود ہے۔
؎ شیخ ملنگ شاہ بن شیخ فضل الدین صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے ایک فرزندشیخ بہادرشاہ تھے۔
جو لاولد فوت ہوئے۔
؎ شیخ حبیب شاہ بن شیخ احمد شاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ کا مشہورنام بیبے شاہ تھا۔صاحب
کرامت تھے۔ایک مرتبہ عمرابافندہ اورمَنّاں تارڑ سکنائے اگرویہ کو دریائے چناب سے
پایاب گذارا۔حالانکہ پانی بہت زیادہ اورعمیق تھایہ لاولد فوت ہوئے۔
یارانِ طریقت
آپ کے خاص مرید یہ تھے۔
۱۔شیخ محمد بخش صاحب فرزنداکبر رحمتہ اللہ علیہ اگرویہ ضلع گجرات
۲۔شیخ فضل الدین صاحب فرزنددوم رحمتہ اللہ علیہ اگرویہ ضلع گجرات
۳۔شیخ حبیب شاہ المعروف بیبے شاہ صاحب فرزندسوم رحمتہ اللہ علیہ اگرویہ ضلع گجرات
۴۔سید قطب الدین بن سید فتح الدین صاحب برخورداری رحمتہ اللہ علیہ ساہنپال شریف ضلع گجرات
۵۔سیدپیراندتہ بن سید قطب الدین صاحب برخورداری رحمتہ اللہ علیہ ساہنپال شریف ضلع گجرات
۶۔سید اللہ دتہ بن سید قطب الدین صاحب برخورداری رحمتہ اللہ علیہ ساہنپال شریف ضلع گجرات
۷۔سیدعلم الدین بن سید شاہ نواز صاحب برخورداری رحمتہ اللہ علیہ بَڑجُن ضلع میرپور
۸۔سید شمس الدین بن سیدشاہ نواز برخورداری رحمتہ اللہ علیہ بَڑجُن ضلع میرپور
۹۔سید نظام الدین بن سید شاہ نوازصاحب برخورداری رحمتہ اللہ علیہ بَڑجُن ضلع میرپور
۱۰۔مَناں بن دادوتارڑ اگرویہ ضلع گجرات
۱۱۔فضلامانگٹ اگرویہ ضلع گجرات
۱۲۔گہنامچھیانہ اگرویہ ضلع گجرات
۱۳۔لدھا مصلی اگرویہ ضلع گجرات
تاریخِ وفات
شیخ احمد شاہ کی وفات منگلوار چوبیسویں رجب ۱۳۱۴ھ مطابق ۲۹ دسمبر ۱۸۹۶ء موافق ۱۵ پوہ ۱۹۵۳ء بکرمی میں ہوئی۔مزار موضع اگرویہ ضلع گجرات میں ہے۔
آپ کی اولاد ہرسال پندرہویں ہاڑ کو عُرس کیاکرتے ہیں۔
مادہ ہائے تاریخ
۱۔آیت شریف "اٰیات بینات مقام ابراھیم"۔
۲۔ "تصدق گشت"۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)