آپ کی کنیت ابوالحسن اور نیشا پور کے مشائخ میں سے تھے، آپ حضرت سیّد الطائفہ جنید بغدادی، رویم، سمنون اور ابن عطاء رحمۃ اللہ علیہم سے مجالس رکھتے تھے، آپ نے بہت سے مشائخ کی زیارت کی تھی، حدیث، تفسیر، فقہ میں ماہر تھے، ۳۵۹ھ میں وفات پائی۔
سرور ہر دو جہاں سر دفتر علمائے دین سالِ ترحیلش بود، ساجد علی ابن حسین ۳۵۹ھ
|
|
مقتدائے اولیاء زاہد علی متقی ہم رقم گشت از قلم زاہد علی صوفی ولی ۳۵۹ھ
|
(خزینۃ الاصفیاء)