آپ شیخ نجم الدین کبرٰی کے مرید تھے آپ کے خلفاء میں سے محمد بن حسین بن احمد الخطیبی قدس سرہٗ بہت مشہور ہوئے ہیں آپ حضرت ابوبکر صدیق کی اولاد میں سے تھے آپ کی والدہ علاءالدین بن محمد بن خوارزم شاہ کی بیٹی تھیں کہتے ہیں کہ اس لڑکی کے والد کو حضور نبی کریمﷺ نے خواب میں اشارہ فرمایا تھا۔ کہ وہ اپنی بیٹی کی شادی آپ کے والد حسین بن احمد سے کردے شیخ بہاءالدین اسی بیٹی سے پیدا ہوئے تھے اور اپنے زمانے میں قطب الارشاد اور قطب الوقت ہوئے۔
آپ شیخ شہاب الدین سہروردی کی صحبت میں رہے حضور نبی کریم نے آپ کو خواب میں سلطان العلماء کے لقب سے نوازا تھا۔
جب شیخ بہاءالدین علم و فضل میں مشہور ہوئے تو امام فخرالدین رازی جیسے علماء بھی آپ سے حسد کرنےلگے اور آپ کے متعلق مشہور کردیا کہ آپ بادشاہ وقت کے باغی ہیں آپ نے ان لوگوں کی الزام تراشی سے تنگ آکر بلخ سے ہجرت کی اس وقت آپ کے فرزند حضرت جلال الدین رومی چھوٹے بچے تھے آپ بلخ سے نکلے بغداد آئے لوگوں نے پوچھا کہ آپ کون لوگ ہیں کہاں سے آئے ہو اور کہاں جانے کا ارادہ رکھتے ہو حضرت شیخ بہاءالدین نے کہا نخْنُ مِنَ اللہ۔ وَالِی اَللہِ لَا حَولَ وُلَا قوۃ اِلّا باللہ یہ بات حضرت شیخ شہاب الدین سہروردی نے سنی تو فرمایا۔ یہ بات بہاءالدین بلخی کے علاوہ اور کون کہہ سکتا ہے یہ وہی معلوم ہوتے ہیں استقبال کو آگے بڑھے اور التجا کی کہ آپ کی خانقاہ میں چند روز قیام فرمائیں۔ آپ نے فرمایا سب بہترین جگہ تو مدرسہ کے مضافات ہیں۔ چنانچہ آپ دارالعلوم مستقدیہ میں قیام پذیر ہوئے شیخ شہاب الدین سہروردی نے جو شیخ بہاءالدین کے پاؤں سے موزے اتارے تیسرے روز وہاں سے روانہ ہوکر روم کو نکلے چار سال آذربائیجان میں رہے سات سال تک لازمدہ میں قیام کیا مولانا جلال الدین رومی اٹھارہ سال کی عمر میں اسی شہر میں شادی ہوئی۔ ۶۲۳ھ میں سلطان ولد بن مولوی جلال الدین پیدا ہوئے۔
شیخ بہاءالدین ۶۲۸ھ میں فوت ہوئے تھے بعض تذکرہ نویسوں نے ۶۲۷ھ بھی سالِ وفات لکھا ہے آپ کا مزار پُر انوار قونیہ میں ہے۔
رفت چوں از جہاں بخلد بریں عابد متقی ست وصلش نیز ۶۲۸ھ
|
|
شیخ اہل یقین بہاءالدین حق طلب شاہ دین بہاءالدین
|
(خزینۃ الاصفیاء)