آپ عارف کامل اورفقیر اکمل تھے۔آپ شیخ حمزہ شاہ بن شیخ محمد آفتاب صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے فرزنداکبراورمریدوخلیفہ تھے۔
دنیا سے دل سردہونا
منقول ہے کہ آپ اوائل میں زراعت پیشہ کیاکرتے تھے۔ایک دن صبح کے وقت ہَل جوتنے کے لیے اُٹھے اُس وقت چڑیاں بول رہی تھیں۔ان کی آواز سُن کر آپ کو وجد ہوگیا۔دوپہرتک بیہوش پڑے رہے۔جب ہوش آئی تودنیاکی محبّت سے اُٹھ گئی اور ہر دم یادِ الٰہی میں مشغول رہنے لگے۔
اولاد
آپ کے چا ر بیٹے تھے۔
ا۔شیخ رکن الدین صاحب رحمتہ اللہ علیہ۔
۲۔شیخ چراغ دین صاحب رحمتہ اللہ علیہ۔
۳۔شیخ ناصرالدین صاحب ۔
۴۔شیخ قاسم الدین رحمتہ اللہ علیہ۔یہ لاولد فوت ہوئے۔
؎ شیخ رکن الدین صاحب ؒ کے دوبیٹے تھے۔شیخ فضل الدین صاحبؒ
شیخ اعظم الدین صاحبؒ۔
؎ شیخ فضل الدین صاحب ؒ کے ایک فرزند شیخ امام الدین صاحبؒ تھے۔
؎ شیخ امام الدین صاحب ؒ کے ایک فرزند شیخ چنن دین صاحب ؒ تھے۔جولاولد فوت ہوئے۔
؎ شیخ اعظم الدین صاحب ؒ کے تین بیٹے تھے۔شیخ احمدالدین صاحب ؒ لاولد۔شیخ محمد الدین
شیخ نورالدین صاحب
؎ شیخ محمدالدین صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے چاربیٹے تھے۔حاجی شیخ مرادعلی شاہ صاحبؒ
شیخ نواب شاہ صاحبؒ۔شیخ گلاب شاہ صاحب ؒ لاولد۔شیخ حاجی محمد صاحبؒ لاولد۔
؎ حاجی شیخ مرادعلی شاہ صاحبؒ کاذکر نویں باب میں آئےگا۔
؎ شیخ نواب شاہ صاحبؒ۔ملنگ صورت سیرانی درویش موجودہیں۔
؎ شیخ نورالدین بن شیخ اعظم الدین صاحبؒ کے ایک فرزندشیخ صدرالدین صاحبؒ
تھے جو لاولد فوت ہوئے۔
؎ شیخ چراغ دین بن شیخ بودلے شاہ صاحب کے دو بیٹے تھے۔شیخ رحمت علی صاحبؒ۔
شیخ خیرالدین صاحبؒ۔ان کا ذکرساتویں باب میں آئے گا۔
؎ شیخ رحمت علی صاحب ؒ کے ایک فرزند شیخ فرمائش دین صاحبؒ تھے۔
؎ شیخ فرمائش صاحبؒ موضع کوٹ پیجو میں چلے گئے۔سیّد احمد بخش بن سید اللہ دتہ
صاحب برخورداری ڈھلوالہؒ کے مریدتھے۔ان کے چار بیٹے تھے۔شیخ چنن شاہ
صاحبؒ۔شیخ بنے شاہ صاحبؒ۔شیخ حاکم شاہ صاحب ؒ۔شیخ محمدالدین صاحبؒ لاولد۔
؎ شیخ چنن شاہ صاحب ؒ کے پانچ بیٹے تھے۔شیخ لال شاہ صاحبؒ۔شیخ حسن شاہ صاحبؒ
لاولد۔شیخ حسین شاہ صاحبؒ لاولد۔شیخ نواب شاہ صاحبؒ۔شیخ جمال شاہ صاحبؒ۔
؎ شیخ لال شاہ صاحبؒ کے ایک فرزندصاحبزادہ صادق شاہ موجودہیں۔
؎ شیخ بنے شاہ بن شیخ فرمائش دین صاحبؒ کے ایک فرزندشیخ سلطان علی صاحب ؒ تھے۔
؎ شیخ سلطان علی صاحب ؒ کا ایک فرزندصاحبزادہ محمد حسین المعروف ۔بوٹانام موجودہے۔
؎ شیخ حاکم شاہ بن شیخ فرمائش دین صاحبؒ کے دوبیٹے شیخ ولایت شاہ وشیخ نادرشاہ موجود ہیں
؎ شیخ ناصرالدین بن شیخ بودلے شاہ صاحب ؒ کا ذکر چھٹے باب میں آئےگا۔
مدفن
شیخ بودلے شاہ کی وفات ۱۲۳۰ھ میں ہوئی۔مزار قصبہ جوکالیاں ضلع گجرات میں اپنے والد بزرگوارکے پاس ہے۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)