آپ شیخ صِدقی شاہ بن شیخ خان بہادرصاحب رسول نگری رحمتہ اللہ علیہ کے فرزند ارجمند تھے۔ خلافت و اجازت شیخ پُھلّے شہ بن شیخ فتح الدین صاحب سلیمانی رسول نگری رحمتہ اللہ علیہ سے پائی۔
اخلاق و عادات
آپ کامل وقت ریاضت ومجاہدہ کرنے والے۔بے سوال۔ذاکرحق۔زاہد بے مثل تھے۔صبروشکرو قناعت میں لاثانی تھے۔اہل دنیاسے نہایت اجتناب رکھتے ۔اگرکوئی شخص نذرانہ نقدی وغیرہ آپ کے آگے رکھتاتوآپ ہاتھ نہ لگاتے۔کوئی دوسراشخص پکڑ کر پہنچادیتا۔ ہر وقت باوضو رہاکرتے۔
فائدہ:۔
بزرگانِ دین میں کئی حضرات ایسے گذرے ہیں جو سونے کو ہاتھ نہیں لگاتے تھے۔چنانچہ
۱۔شیخ محمد شیخ عارف چشتی صابری رحمتہ اللہ علیہ نے کبھی سوناچاندی کو ہاتھ نہ لگایا۱؎۔
۲۔شیخ محمداعظم چشتی نظامی رحمتہ اللہ علیہ نے کبھی سونے کوہاتھ نہیں لگایا۲؎۔
پرہیزگاری
سیدمحمد حسین بن سیّد بنے شاہ صاحب ہاشمی رنملوی رحمتہ اللہ علیہ کہتے تھے۔ کہ میرےسامنے بابادولت درزی رسول نگری نے بیان کیا۔کہ ایک روز میں شیخ چنن شاہ صاحبکاسایہ گھنااورعمدہ تھا۔آپ اُس کو دیکھ رہے تھے۔مجھے فرمایادولتا۔ہماراخیال ہے کہ اس کیکرکو اپنے صحن سے کٹادیویں ۔میں نے عرض کیایاحضرت !اس کے سایہ کابڑاآرام ہے۔کیوں کٹاتے ہیں۔ آپ نے فرمایامیں نے آج بازارمیں سُناہےلوگ کہہ رہے تھے کہ کیکر کے رنگ سے شراب تیار ہوتی ہے۔جب یہ ایسی چیزہے تو ہم اس کو صحن میں کیوں رکھیں۔
بیمارکاصحت پانا
سیدبوٹے شاہ صاحب برخورداری ساہنپالوی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے تھے کہ مجھے جوانی میں سَردردہواکرتاتھا۔ہرچند علاج کیے ۔مگرکوئی فائدہ نہ ہوا۔میرے والد سید عمربخش صاحب رحمتہ اللہ علیہ مجھے آپ کی خدمت میں لے گئے۔آپ نے فرمایاسَر میں گِردارکھاکرے تو کبھی سَر دَردنہ ہوگا۔اُس روزسے میں گِردار کھاتاہوں اورتمام عمرسَردرد سے محفوظ رہاہوں۔
۱۔تذکرہ اولیائے ہندجلد ۲ ص ۴۶ ۲؎ تذکرہ اولیائے ہند ص ۷۲۔شرافت
اولاد
آپ کے چاربیٹے تھے۔
ا۔شیخ بہاول شیرصاحب رحمتہ اللہ علیہ ۔
۲۔شیخ سجاول شیرصاحب رحمتہ اللہ علیہ ۔
۳۔شیخ سردارعالم صاحب رحمتہ اللہ علیہ ۔
۴۔شیخ حیات حسین المعروف حیاتیانوالہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ ۔
آپ کی ایک بیٹی مائی سرداربیگم صاحبہ تارکہ مجردہ تھیں۔جو شب پنجشنبہ ۲۱ماہ صفر۱۳۵۲ھ مطابق ۱۵ جون ۱۹۳۳ء موافق ۲ہاڑ ۱۹۹۰ بکرمی کو فوت ہوئیں۔
یارانِ طریقت
آپ کے خواص مریدیہ تھے۔
۱۔شیخ سردارعالم صاحب فرزند سوم رحمتہ اللہ علیہ رسول نگر ضلع گوجرانوالہ
۲۔شیخ حیاتیانوالہ صاحب فرزند چہارم رحمتہ اللہ علیہ رسول نگر ضلع گوجرانوالہ
۳۔سیدامیرعالم بن سیدایزد بخش صاحب ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ رَن مل ضلع گجرات
۴۔سید محمدعلی بن سید ایزد بخش صاحب ہاشمی رنملوی رحمتہ اللہ علیہ نَندگڑھ سیالکوٹ
۵۔سائیں فقیر محمد درویش کراچی
۶۔سائیں سرشتہ فقیر حافظ آباد گوجرانوالہ
تاریخ وفات
شیخ چنن شاہ کی وفات اتواروقت فجر۔دسویں ربیع الاوّل ۱۳۱۰ھ مطابق ۲ اکتوبر۱۸۹۲ء موافق ۱۸ اسوج ۱۹۴۹ بکرمی میں ہوئی۔ قبررسول نگرضلع گوجرانوالہ میں گورستان شیخ پھلےشاہ رحمتہ اللہ علیہ میں ہے۔
قطعہ تاریخ ۱؎
ازسیدعمربخش بن سید محمد بخش صاحب برخورداری رسول نگری رحمتہ اللہ علیہ
اسم ذاتِ حق چنن شاہ
|
غ ض ص ب گواہ ۱۸۹۲ء
|
ط ظ غ م سمت ہند۱۹۴۹بکرمی
|
دہم روز ربیع الاوّل ماہ
|
ہژدہم اسوں دوم اکتوبر
|
روزیکشنبہ وقتِ فجرہمراہ
|
عمربخشا۔زمن شنوتاریخ
|
اخبارے ہاتفی ۱۳ھ ندائے یااللہ
|
مادۂ تاریخ "آدمِ خداترس"۔
۱؎اس قطعہ تاریخ میں کوئی لطافت نہیں۔پرانی یادگارکےطور پرلکھ دی ہے۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)