آپ حضرت شیخ محمد آفتاب بن شیخ تان محمود قلندررحمتہ اللہ علیہ کے فرزنداکبرتھے۔صاحب زہدو ریاضت۔برگزیدہ درگاہِ ذوالجلال تھے۔
بیعت و خلافت
صاحب تحائف قدسیہ نےلکھاہےکہ آپ حضرت شیخ پیر محمد سچیار نوشہروی رحمتہ اللہ کے مرید و خلیفہ تھے۔
بنائے رسول نگر
بڑے بڑے رئیس اور چوہدری آپ کے حلقہ ارادت میں داخل تھے۔ چوہدری نورمحمد چٹھہ رئیس اعظم منچر چٹھہ (ضلع گوجرانوالہ) آپ کامریدتھا۔اُس نے رسول نگر کی بنیات آپ کے ہاتھ مبارک سے رکھوائی۔آپ نے ۱۱۶۹ھ مطابق ۱۷۵۶ء میں قصبہ رسول نگرکا سنگ بنیاد رکھا۔اس مصرعہ سے تاریخ ظاہر ہوتی ہے۔روضتہ الزکیہ میں ہے۔مصرعہ
ابدنام شہر رسول نگر۱۱۶۹ھ
آپ کے ہاتھ کی برکت سے اِ س قصبہ میں آج تک بہت سی برگزیدہ ہستیاں ہوتی چلی آرہی ہیں۔ خصوصاًخاندانِ نوشاہیہ کا وہاں بہت فروغ ہے۔
اولاد
آپ کے دو بیٹے تھے۔
۱۔شیخ پھلّے شاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ۔
۲۔شیخ جوائے شاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ۔
مدفن
شیخ فتح الدین کا مزارمبارک قصب رسول نگرضلع گوجرانوالہ میں ہے۔
وفات ۱۱۸۳ھ۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)