آپ شیخ بڈھابن شیخ فیض بخش صاحب سلیمانی بھلوالی رحمتہ اللہ علیہ کے چھوٹے بیٹے تھے۔
تاریخ ولادت
آپ کی ولادت ۱۲۴۲ھ میں ہوئی۔
تربیت
سید محمد حسین بن سید بنے شاہ صاحب ہاشمی رن ملوی رحمتہ اللہ علیہ سے منقول ہے کہ جس وقت آپ پیداہوئےتوآپ کےوالد ماجد آپ کو گھرسے اُٹھاکرجنگل میں لے گئے۔ چالیس روزتک اپنی توجّہ خاص آپ پر القاکی اورپھرگھرلائے۔اسی لیے آپ میں جذبہ کا وہ اثر تھاکہ کوئی شخص مقابلہ نہ کرسکتاتھا۔
تعلیم
آپ نے ظاہر ی تعلیم مولاناسیّد غلام قادربن سید عبداللہ صاحب برخورداری ساہنپالوی رحمتہ اللہ علیہ سے پائی۔قرآن مجید اورفارسی علم وادب کی کتابیں اُن سے پڑھیں۔
بیعتِ طریقت
آپ دوسال کے تھےکہ والد صاحب کی وفات ہوگئی۔اس لیے اپنے بڑے بھائی شیخ احمد الدین صاحب چاوہ والہ رحمتہ اللہ علیہ کے ہاتھ پر بیعت کی اور خلافت پائی۔
اخلاق و عادات
آپ کو اہل علم سے محبت تھی۔مثنوی مولاناروم رحمتہ اللہ علیہ کا مطالعہ رکھتے اوراس کے حقائق ورموزسے صوفیوں کوآگاہ کرتے۔جالندھرمیں جاتے توبرقندازی فقراسے بہت محبّت کرتے۔کتاب کلیدگنج الاسرارجو حضرت نوشہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے تصنیف گنج الاسرارمنظوم کی شرح ہےاورکتاب گلزارمعانی جو چندصوفیانہ اشعارکی شرح ہے۔دونوں کتابیں فارسی میں ہیں اور خلیفہ محمد ابراہیم صاحب برقندازی جالندھری رحمتہ اللہ علیہ کی تصنیف سے ہیں۔یہ آپ جالندھر سے مطالعہ کے واسطے لائے تھے۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)