آپ بنگال کے رہنے والے تھے شیخ محمد حالیہ رحمۃ اللہ علیہ سے بیعت تھے بڑے صاحب عظمت و شہامت بزرگ تھے پہلے قصبہ حالیہ میں رہتے تھے پھر بجنیر چلے آئے تیس سال تک ضرورت کے بغیر اپنے حجرۂ عبادت سے باہر نہیں نکلے ہمیشہ روزہ رکھتے تھے لوگوں سے نذرانے قبول نہیں کرتے تھے۔ ذکر اسم ذات میں مشغول رہتے تھے آپ کی کشف و کرامات بہت ہیں چنانچہ صاحب معارج الولایت لکھتے ہیں کہ ایک بار حضرت شیخ نے میرے بھائی عبدالستار کو فرمایا کہ تمہارا بھائی فلاں فلاں تاریخ کو فلاں فلاں منصب پر فائز ہوگا چنانچہ ایسا ہی ہوا ایک دن ایک سپاہی کو فرمانے لگے کہ تم عنقریب شاہ عالم بادشاہ کے دربار میں حاضر ہوکر نوکری کروگے چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ آپ کی وفات ۱۰۷۹ھ میں ہوئی۔ آپ کا مزار اورنگ آباد میں ہے۔
چوں محب خدا حبیب زمن
شد بجنت بسال رحلت آں
متقی شاہ اکبر است بگو
نیز اعظم ولی حبیب بخواں