کنیت ابواسحاق تھی، مشائخ شام میں سے تھے، حضرت ذوالنون مصری، حضرت جنید ابو عبداللہ جلا سے صحبت رکھتے تھے، عمر بہت لمبی پائی تھی،
آپ کا ایک مرید ایک وادی سے گزر رہا تھا اس نے دیکھا کہ ایک غضب ناک شیر اس پر حملہ کرنا چاہتا ہے آپ کی گدڑی میں حضرت شیخ ابراہیم کی گدڑی کا ایک ٹکڑا چسپاں تھا شیر کی غضب ناک نگاہیں اس ٹکڑے پر پڑیں تو سر زمین پر رکھ دیا اور جنگل کی طرف بھاگ نکلا آپ کے خرقہ کی حرمت شیروں کے ہاں بھی پائی جاتی تھی۔
آپ کی وفات ۳۲۶ھ ہے۔
چو ابراہیم بن داود ورقی بگو داود ورقی سال تاریخ ۲۲
|
|
سفر و رزید در جنت ز دینا بسال رحلت آں شاہ والا
|
(خزینۃ الاصفیاء)