آپ کی کنیت ابو علی تھی، بغداد کے متقدمین اجلہ مشائخ سے مانے جاتے تھے، شیخ سری سقطی کی صحبت میں رہتے تھے، نفحات الانس میں لکھا ہے، کہ آپ ہر سال ایک کھلے پیراہن میں یا پیادہ اور پا برہنہ حج بیت اللہ کو جاتے تھے بخارا سے مکہ شریف تک صرف ایک سیب بطور خوراک کھاتے، اور کچھ نہ کھاتے تھے ماہ شعبان ۳۸۶ھ میں واصل بحق ہوئے۔
شیخ دین مقتدا اہل کمال سرورا از سال ترحیلش بگو
|
|
صاحبِ حال و قال ابراہیم نیز گو اھل کمال ابراہیم ۳۸۶ھ
|
(خزینۃ الاصفیاء)