حضرت حاجی محمد نوشاہی گنج بخش کے پاک اعتقاد مریدوں اور حق یاد خلیفوں میں سے تھے۔ بارگاہِ مرشد میں بے تکلّفانہ گفتگو کیا کرتے تھے۔ جس وقت حضرت حاجی نوشہ صاحب پر حالتِ جزب و استغراق طاری ہوتی تھی۔ آپ ہی حاضرِ خدمت ہوکر انہیں اپنی بذلہ سنجی سے خوش کیا کرتے تھے۔ خوارق و کرامات آپ سے ظہور میں آتے تھے۔ فقیروں اور عالموں سے بے شمار لوگ آپ کے معتقد تھے۔ شاعر بھی تھے۔ چنانچہ فارسی، ہندی اور پنجابی میں بکثرت اشعار کہے ہیں۔ ۱۱۲۷ھ میں وفات پائی۔
چوں از دنیا بفردوس بریں رفت عجب سالِ وصالش جلوہ گرشد
|
|
جناب شیخِ حق آگاہ خوش حال ز ’’اہل ولی اللہ خوش حال‘‘[1] ۱۱۲۷ھ
|
[1]۔ شیخ خوشی محمد کا سالِ وفات صحیح ۱۰۸۸ھ ہے۔ (شریف التواریخ جلد سوم، حصّہ اوّل موسوم بہ تحائف الاطہار قلمی ص ۱۵۲ از سیّد شرافت نوشاہی)۔