آپ شیخ احمد جی مجذوب بن شیخ بڈھا صاحب بھلوالی رحمتہ اللہ علیہ کے اکلوتے بیٹے تھے۔بیعت و خلافت اپنے عم حقیقی شیخ غلام حسن بن شیخ بُڈھاصاحب رحمتہ اللہ علیہ سے تھی۔
عادات و اخلاق
طبیعت میں آباو اجداد کی طرح نسبت جذبہ غالب تھی۔لوگوں کو نیکی کی ترغیب دیتے۔اعمال صالحہ میں مشغول رہتے۔اہل علم کی مجلس میں بیٹھناپسند فرماتے۔خدایاد تھے۔
اولاد
آپ کے دو بیٹے تھے۔
۱۔شیخ فقیر بخش صاحب رحمتہ اللہ علیہ احسن الاخلاق تھے۔اِن کا ایک فرزند شیخ میراں بخشصاحب اس وقت اپنے آباواجدادکے جانشین ہیں۔گھنگوال میں سکونت رکھتے ہیں۔ پنجابی میں اشعار بھی کہہ لیتے ہیں۔میں بُھلّنہار تخّلص کرتے ہیں۔اس وقت ۱۳۱۹ھ مطابق ماہ پھاگن ۱۹۵۸ بکرمی میں موجودہیں۔
۲۔شیخ غلام محمد صاحب رحمتہ اللہ علیہ عارضہ ذات الجنب سے منگلوار ۲ ذیقعد ۱۳۱۹ھ مطابقماہ پھاگن ۱۹۵۸بکرمی کو انتقال کیا۔کوئی اولاد باقی نہیں۔
یارانِ طریقت
آپ کے خواص احباب یہ تھے۔
۱۔شیخ نذرالدین بن شیخ احمد شاہ صاحب سلیمانی رحمتہ اللہ علیہ اگرویہ ضلع گجرات
۲۔شیخ ملک شاہ بن شیخ گوہرشاہ صاحب سلیمانی رحمتہ اللہ علیہ چَھنی محرم
۳۔صوفی محمد فاضل صاحب قریشی فاروقی گوندلانوالہ ضلع گوجرانوالہ
مدفن
شیخ محمد احسن کی وفات ۱۳۱۶ھ ہوئی۔آپ کی قبر گھنگوال ضلع سرگودھا میں اپنے والد صاحب کے جوارمیں ہے۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)