شیخ[1]محمد فاضل قادری مجددی بٹالوی:پنجاب کے علمائے اجلہ اور فضلائے کبریٰ میں سے شریعت و طریقت میں ایسا قدم راسخ رکھتے تھے کہ کسی کو علمائے عہد اور مشائخ وقت سے آپ کے قول و فعل پر جائے نکتہ چینی نہ تھی،تمام عمر تدریس اور تعلیم طالبان علم اور حق میں بسر کی اور ہزار ہا خلقت آپ کے وسیلہ سے کمالات ظاہری و باطنی کو پہنچی۔یہ بات ثبوت کو پہنچی ہے کہ جب آپ بٹالہ میں خانقاہ کی عمارت بنواتے تھے تو آپ کے پاس کچھ نقد موجود نہ تھا پس آپ معماروں مزدوروں کو اجرت ہر روز خزانۂ غیب سے دیتے تھے۔وفات آپ کی ۱۱۵۱ھ میں ہوئی اور مزار آپ کا قصبۂ بٹالہ میں زیارت گاہِ عام ہے۔
1۔ آپ شیخ محمد افضل قادری لاہوری کے مرید اور اردو کے شاعر تھے۔(مرتب)
(حدائق الحنفیہ)