سلسلۂ قادریہ میں عظیم القدر بزرگ گزرے ہیں۔ حضرت شیخ سعدی شاہ کے مرید و خلیفہ تھے عجیب و غریب احوال و مقامات کے مالک تھے۔ مجذوبوں میں مجذوب اور سالکوں میں سالک تھے۔ طبع عالی پر جذب و سُکر اور عشق ع محبّت کا غلبہ طاری رہتا تھا۔ قدرت نے آنکھیں بڑی خوبصورت دی تھیں اس لیے بارگاہِ مرشد س مرگ نینی یعنی آہُ ۔۔۔۔
سلسلۂ قادریہ میں عظیم القدر بزرگ گزرے ہیں۔ حضرت شیخ سعدی شاہ کے مرید و خلیفہ تھے عجیب و غریب احوال و مقامات کے مالک تھے۔ مجذوبوں میں مجذوب اور سالکوں میں سالک تھے۔ طبع عالی پر جذب و سُکر اور عشق ع محبّت کا غلبہ طاری رہتا تھا۔ قدرت نے آنکھیں بڑی خوبصورت دی تھیں اس لیے بارگاہِ مرشد س مرگ نینی یعنی آہُو چشم کا خطاب حاصل تھا۔ ۱۱۵۸ھ میں دفات پائی۔ مزار لاہور میں ہے شاہ نواز خاں صوبہ دار لاہور نے آپ کا مزار تعمیر کرایا تھا۔
چو سلطانِ دنیا و دیں بادشاہ! وصالش شدہ روشن از ’’نور بخش‘‘ ۱۱۵۸ھ
|
|
زدنیائے دوں شد بہ ملکِ جناں دگر ’’شیخ سلطان محمود‘‘ خواں ۱۱۵۸ھ
|