خلف الرشیدشیخ محمدالدین بن شیخ اعظم الدین بن شیخ رکن الدین بن شیخ بودلے شاہ بن شیخ حمزہ صاحب سلیمانی جوکالوی رحمتہ اللہ علیہ ۔
آپ کی بیعتِ طریقت شیخ عمرالدین بن شیخ شرف الدین صاحب سلیمانی ساہنپالوی سے تھی۔
عبادات
آپ شریعت کے پابندوظائف پر مواظبت رکھنے والے تھے۔نماز پنجگانہ پڑھتے ۔نوافل تہجد اور اشراق بھی اداکرتے۔نماز جمعہ کے واسطے بڑے اہتمام سےد ریائےچناب سے پارگذرکرحضرت کیلیانوالہ میں جاتےاور پیر نورالحسن شاہ صاحب نقشبندی رحمتہ اللہ علیہ کی مسجدمیں پڑھتے۔صدقہ فطراور قربانی وغیرہ واجبات اداکرتے۔ تلاوتِ قرآنِ کریم بھی کرتے۔
حج حرمین الشریفین
آپ کے گھرغربت اور افلاس بہت تھی۔مگرآپ کے دل میں زیارات حرمین الشریفین کا شوق غالب تھا۔اس لیے آپ کافی عرصہ گدائی کرتے رہے۔حتیٰ کہ راستہ کاخرچ بن گیا۔آپ سات سو روپیہ زادراہ لے کر روانہ ہوئے اور سعادت حج سے مشرّف ہوکر واپس تشریف لائے۔
جس روزآپ نے حج کوروانہ ہونا تھاتوجوکالیاں کی قاضی مسجد کو ساٹھ روپیے دئیےاور دوسری مسجد کو ایک گائے فی سبیل اللہ دی۔
اخلاق وعادات
آپ خوش خلق۔راست گو۔نرم خو۔فقیر۔عارف پاک باز تھے۔ طبیعت سادہ تھی۔دنیاوی امور میں کم دخل دیتے۔
اولاد
آپ کا ایک لڑکاقربان علی نام تھاجوبچپن میں آپ کی زندگی میں فوت ہوگیا۔
تاریخ وفات
حاجی شیخ مرادعلی کی وفات بُدھوار کے دن ہوئی۔۱۳۶۲ھ تھا۔قبر جوکالیاں میں ہے۔
مادہ تاریخ ہے "نورِ ظاہر"۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)