مولانا حافظ برخوردار ابن حضرت نوشاہ عالیجاہ کے فرزندِ چہارم تھے۔ عالمِ متبحر اور عارفِ کامل و اکمل تھے۔ تحصیلِ علوم سیالکوٹ میں کی تھی۔ اپنے والدِ بزرگوار کی خدمت میں حاضر رہ کر سلسلۂ قادریہ نوشاہیہ کی تکمیل کی تھی اور ریاضت و مجاہدہ سے ولایت باطنی کو کمال تک حاصل کیا۔ پدر بزرگوار کی وفات کے بعد اح ۔۔۔۔
مولانا حافظ برخوردار ابن حضرت نوشاہ عالیجاہ کے فرزندِ چہارم تھے۔ عالمِ متبحر اور عارفِ کامل و اکمل تھے۔ تحصیلِ علوم سیالکوٹ میں کی تھی۔ اپنے والدِ بزرگوار کی خدمت میں حاضر رہ کر سلسلۂ قادریہ نوشاہیہ کی تکمیل کی تھی اور ریاضت و مجاہدہ سے ولایت باطنی کو کمال تک حاصل کیا۔ پدر بزرگوار کی وفات کے بعد احمد بیگ سے بھی اخذِ فیض کیا تھا۔ ۱۱۷۰ھ میں وفات پائی۔ مزار ساہن پال میں اپنے والدِ گرامی کے مزار کے قریب ہے۔
رفت از دنیا چو در خلدِ بریں ’’رستمِ عشق‘‘ است سالش کن رقم ۱۱۷۰ھ
|
|
نصرت اللہ رہبرِ کون و مکاں نیز ’’نصرت واصلِ کامل‘‘ بخواں ۱۱۷۰ھ
|