آپ پیر کبار کی اولاد میں سے تھے اور انہی کے سلسلہ میں روحانی فیض پایا تھا معارج الولایت میں لکھا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو پرندوں چرندوں اور درندوں کی باتیں معلوم کرنے کی صلاحیت عطا کی تھی آپ جدھر جاتے اللہ کی ہر قسم کی مخلوق سے باتیں کرلیتے اور ان کی سن لیتے تھے ایک دن ایک بہت بڑے سانپ سے باتیں کر رہے تھے جب لوگ قریب آئے تو سانپ اپنی بل میں گھس گیا اور آپ اپنے راستہ پر چل دئیے۔
آپ کی وفات ۱۰۲۵ھ میں ہوئی مزار پر انوار قصور شہر میں ہے آپ نے وصیّت فرمائی تھی کہ میرا جنازہ پڑھانے کے لیے ایک شخص غیب سے آئے گا اسی کی امامت کرانا اور مجھے میرے آبائی قبرستان میں دفن کرنا ایسا ہی ہوا کہ جب نماز جنازہ کے لیے صفیں درست کیں تو غائب سے ایک بزرگ آئے جنہوں نے نماز جنازہ پڑھائی۔
چونکہ رحمت ابر رحمت بحرام
از جہاں در رحمت حق نہاں
سالِ وصلش پیر رحمت اقدس است
مقتدائے عشق ہم آمدعیاں
۱۰۲۵ھ