پ بھی شیخ نصیرالدین چراغ دہلی قدس سرہ کے خلیفہ تھے۔ حضرت چراغ دہلوی کے علاوہ آپ کو اپنے والد ماجد شیخ متوکل رحمۃ اللہ علیہ سے بھی خلافت حاصل تھی نہایت پاک سیرت اور متقی بزرگ تھے۔ معارخ الولایت کے مولّف نے لکھا ہے کہ شیخ سعد اللہ کو حضرت خضر علیہ السلام نے ایک کیسہ (تھیلی) عطا فرمائی تھی۔ جو ہر وقت درہم و دینار سے بھری رہتی تھی۔ شیخ کو جب ضرورت ہوتی اسی تھیلی سے نکالتے اور خرچ کرتے جاتے۔ مگر وہ کسی وقت بھی خالی نہ ہوتی تھی۔ اسی وجہ سے آپ شیخ سعد اللہ کیسہ دار مشہور ہوگئے۔ آپ کو حضرت میر سیّد اشرف جہانگیر سمنانی قدس سرہ السامی سے بھی خرقۂ خلافت ملا تھا۔
معارج الولایت نے آپ کا سال وصال ۸۰۶ھ لکھا ہے۔
شیخ سعد اللہ کیسہ وار پیر
شد چو از دنیائے دوں اندر جناں
ناصر دین کاشف آمد رحلتش
۸۰۶ھ
ہم عیاں گر دید تاج عارفان
۸۰۶ھ