حضرت شیخ صدرالدین احمدطبیب دلہانےحضرت نصیرالدین چراغ دہلی کےسائے میں پرورش پائی۔
والد:
آپ کےوالدکانام شیخ شہاب ہے،وہ حضرت نظام الدین اولیاء(رحمتہ اللہ علیہ)کےمریدتھے،۱؎ وہ تجارت کرتے تھے،ان کےکوئی اولاد نہ تھی۔
پیدائش:
آپ حضرت نظام الدین اولیاء(رحمتہ اللہ علیہ)کی دعاسےپیداہوئے۔آپ کےوالداوروالدہ ضعیف ہوگئےتھے۔ایک دن آپ کےوالدنےحضرت نظام الدین اولیاء(رحمتہ اللہ علیہ)سے عرض کیا۔حضرت محبوب الٰہی (رحمتہ اللہ علیہ)نےفرمایاکہ سماع کےوقت آنا۔آپ کے والد جب سماع کےوقت حضرت محبوب الٰہی(رحمتہ اللہ علیہ)کی خدمت میں حاضر ہوئے توحضرت محبوب الٰہی نے عین حالت وجد میں اپنی پیٹھ ان کی پیٹھ سےملادی اوران سےفرمایاکہ۔
"جا۔۔خداوندتعالیٰ تجھ کونیک فرزندعطاکرےگا"۔
اسی روزآپ کی والدہ ماجدہ حاملہ ہوئیں۔آپ جب پیداہوئےتوآپ کےوالد آپ کوحضرت محبوب الٰہی کی خدمت میں لائے۔حضرت محبوب الٰہی نے آپ کوگود میں لیااوراپنے جبہ مبارک سے ایک خرقہ تیارکیااورآپ کوپہنایا۔
حضرت محبوب الٰہی کی ہدایت:
حضرت محبوب الٰہی (رحمتہ اللہ علیہ )نےآپ کوچراغ دہلی کے سپردفرمایااوران کو تاکیدکی"یہ
فرزندمیراہے،اس کی تعلیم ظاہری اورتربیت باطنی میں ہرگزکوئی دقیقہ نہ اٹھارکھنا"۔
تعلیم و تربیت:
آپ نےحضرت نصیرالدین چراغ دہلی کے سائےمیں پرورش پائی اورکاملین وقت ہوئے۔
بیعت وخلافت:
آپ حضرت نصیرالدین چراغ دہلی کے مریداورخلیفہ تھے۔
وفات:
آپ نے ۷۵۹ھ میں وفات پائی۔مزاردہلی میں ہے۔
خلفاء:
آپ کے خلفاء حسب ذیل ہیں۔
حضرت شیخ فتح اللہ اودھی اورحضرت شیخ احمد چشتی۔
سیرت:
آپ دنیاسےبےنیازتھےایک مرتبہ پریاں ایک پریزادکےعلاج کےواسطےآپ کولے گئیں۔ پریزاد آپ کے علاج سے اچھاہوا۔پریوں نےایک خط آپ کودیااورکہاکہ شہرسےباہرفلاں کوچہ میں اس قسم کاایک کتاہے،یہ خط اس کتےکودکھادینا۔آپ نے وہ خط لیا،کتاتلاش کیا،جب وہ خط اس کتےکودکھایاتووہ کتااٹھااورشہرسےباہرجاکرایک جگہ پرکھڑاہوگیا۔اس مقام پر وہ کتازمین کھودنے لگا۔آپ اشارہ سمجھ گئےآپ نے اس مقام سےخزانہ نکالااورراہ خدامیں لٹادیا۔۲؎
حواشی
۱؎سالک السالکین (جلددوم)ص۴۲۳
۲؎سالک السالکین(جلددوم)ص۵۳۴
(تذکرہ اولیاءِ پاک و ہند)