آپ شیخ خان بہادربن شیخ نورجمال صاحب رسول نگری رحمتہ اللہ علیہ کےاکلوتے بیٹے تھے۔ بیعت و خلافت شیخ جوائے شاہ بن شیخ فتح الدین صاحب سلیمانی سَیدنگری رحمتہ اللہ علیہ سے پائی۔جذب و سُکر آپ کی طبیعت میں غالب تھا۔قلندرانہ طریق رکھتے تھے۔
بے وفاکوسزادینا
منقول ہے کہ آپ فضلاں نام ایک قصاب عورت پر عاشق تھے۔اس کو بھی آپ کے ساتھ پوری طرح موانست تھی۔جَب آپ کا وقت وفات قریب ہواتوا س کوبلایااور کہا فضلاں جن آنکھوں سے تونے مجھ کو دیکھاہے۔ان سے کسی اورکوبھی دیکھے گی۔اُس نے عرض کیا۔ آپ کے سواکسی کونہ دیکھوں گی۔آپ نے کہاعورتوں کاکچھ اعتبار نہیں ہوتا۔تومیری طرف دیکھ۔ جب اس نےآنکھیں چارکیں توآپ نے ایسی نگاہ کی کہ اُ س کے دونوں آنے تڑپ کر آنکھوں سے باہر آپڑےاورنابینی ہوگئی اوربعدازاں تمام عمرآپ کی قبرکی مجاور بنی ہری۔
اولاد
آپ کے ایک ہر فرزند شیخ چنن شاہ صاحب رسول نگری رحمتہ اللہ علیہ تھے۔
یارانِ طریقت
آپ کے خواص مریدیہ تھے۔
۱۔شیخ بہاول شیربن شیخ چنن شاہ صاحب نبیرہ رحمتہ اللہ علیہ رسول نگر ضلع گوجرانوالہ
۲۔شیخ سجاول شیربن شیخ چنن شاہ صاحب نبیرہ رحمتہ اللہ علیہ رسول نگر ضلع گوجرانوالہ
۳۔سید بوٹے شاہ بن سید حافظ الٰہی بخش مظہر حق برخورداری ؒ ساہن پال شریف ضلع گجرات
۴۔سید الٰہ دین سید عبداللہ صاحب برخورداری رحمتہ اللہ علیہ پانڈوکے ضلع گوجرانوالہ
۵۔سید گوہر شاہ بن سید قدم الدین صاحب ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ رنمل ضلع گجرات
۶۔فقیر مہتاب شادرویش رحمتہ اللہ علیہ
مدفن
شیخ صِدقی شاہ کی وفات ۱۲۷۰ھ ہجری میں ہوئی قبرموضع سید نگرضلع گوجرانوالہ میں اپنے پیشوائے طریقت کے قدموں میں ہے۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)