آپ دمشق میں رہا کرتے تھے بلا اشد ضرورت اپنی جگہ سے نہ اٹھتے کم کھاتے اور کم سوتے اور کم بولتے ظاہری علماء اپنی علمیت اور جلالت کے باجود آپ سے گفتگو کرتے وقت ادب ملحوظ خاطر رکھا کرتے تھے عام لوگوں کے سامنے نماز ادا نہ کرتے تھے کشف پر کمال حاصل تھا بسا اوقات نا دیدہ واقعات اور ناشنیدہ حالات بیان کردیتے۔
امام یافعی فرمایا کرتے تھے کہ آپ کا ظاہری احوالِ شریعت کی پاسداری نہ کرنا عوام الناس سے اپنے آپ کو چھپانا مقصود تھا لیکن تنہائی میں آداب شرع کو ملحوظ حاظر رکھتے آج تک کسی نے انہیں کھانا کھاتے کفارہ ادا کرتے یا قضا پڑھتے نہ دیکھا تھا۔
آپ ۷۱۴ھ میں فوت ہوئے۔
چو شد روشن ازین دنیا بجنّت بسالِ وصل آں شہ جہانگیر ۷۱۴ھ
|
|
منور ترمہِ عالم سلیمان بگو عابد شہِ عالم سلیمان ۷۱۴ھ
|
(خزینۃ الاصفیاء)