آپ خواجہ صالح محمد بن خواجہ عبدالخالق اویسی کے خلیفہ خاص تھے حضرت خواجہ محکم الدین اویسی قدس سرہ سے بھی فیض پایا تھا، اپنے والد کی وفات کے بعد مسند ارشاد پر جلوہ فرما ہوئے اور ایک عرصہ تک خلق خدا کو ہدایت کرتے رہے۔
آپ کی وفات ۱۲۴۱ھ میں بتاریخ چہارم جمادی الثانی کو ہوئی تھی شعرا میں سے ایک نے آپ کی وفات پر مصرع لکھا تھا ؎
آہ خالا خلق بے سلطان شد
۱۲۴۱ھ
آپ کے فرزند ارجمند شیخ شہاب الدین سجادہ نشین اور شیخ غلام اویس تاہنوز (بجیات صاحب خزینۃ الاصفیاء) بقیدِ حیات ہیں، اللہ انہیں سلامت رکھے۔
چو سلطان ز دار الفتا بست رخت ز مخدوم سلطان عرفان بجو ۱۲۴۱ھ
|
|
تو تاریخ ترحیل توصیل آن وگر نامور شیخ بالا بخواں ۱۲۴۱ھ
|
(خذینۃ الاصفیاء)