آپ حضرت مولانا جلال الدین رومی کے فرزند رشید تھے۔ اپنے والد کے سجادہ اور مسندِ ارشاد پر بیٹھے۔ ظاہری اور باطنی علوم اپنے والد مکرم سے حاصل کیے شیخ حسام الدّین چلپیٔ اور شیخ شمس الدین تبریزی سے بھی بڑا فائدہ حاصل کیا شیخ صلاح الدین زرکوب سے جو آپ کی بیوی کے والد تھے بڑی عقیدت رکھتے تھے آپ نے حدیقہ سنائی کی طرز پر ایک مثنوی لکھی تھی آپ کے والد فرمایا کرتے تھے بیٹا میرا آنا تو تمہارے ظہور کی خاطر تھا میری مثنوی میرے اقوال کا آئینہ ہے اور تم عملی طور پر میری تصویر ہو والد کی وفات کے بعد گیارہ سال تک حضرت رومی کے سجادہ پر بیٹھے۔
آپ کی ولادت بمقام لار ۶۲۳ھ میں ہوئی مگر وفات بروز ہفتہ دہم رجب المرجب ۷۱۲ھ میں ہوئی جس رات آپ کا وصال ہوا یہ شعر زبان پر تھا۔
امشب شب آنست کہ بینم شادی شیخ سلطان وَلَد پیر دستگیر پس امام العصر سلطان شد رقم ۶۲۳ھ ہست رکن العارفین ترحیل او ۷۱۲ھ
|
|
دریا بم از خدائے خود آزادی رہبر دین نبی شیخ عظیم سال تولیدش بطر ز مستقیم ہم معلّی قطب سلطان الکریم ۷۱۶ھ
|
(خزینۃ الاصفیاء)