آپ شیخ شرف الدین بن شیخ ناصرالدین صاحب سلیمانی ساہنپالوی رحمتہ اللہ علیہ کے فرزند اکبر تھے۔خلافت واجازت شیخ خیرالدین بن شیخ چراغ دین صاحب سلیمانی جوکالوی رحمتہ اللہ علیہ سے تھی۔
چلّہ کشی
آپ نے ابتدائے احوال میں دریائے چناب پراپنے پیر روشن ضمیر کے حکم سے ایک بندچلہ کیا۔چالیس دن کے بعد نکلے۔آثار قبولیّت سے مزین تھے۔
اخلاق و عادات
آپ درویش سیرت ۔شریعت کے پابندتھے۔کافی لوگ آپ سے ہدایت کو پہنچے۔صاحب عزّ واقبال متبرک وجود اہل ارشاد تھے۔
یارانِ طریقت
آپ کی صلبی اولاد تونہیں ہوئی۔البتہ روحانی اولاد باقی ہے۔آپ کے خواص مرید یہ تھے۔
۱۔حاجی شیخ مرادعلی بن شیخ محمد الدین صاحب سلیمانی رحمتہ اللہ علیہ جوکالیاں ضلع گجرات
۲۔سائیں نواب علی بن شیخ محمد الدین صاحب رحمتہ اللہ علیہ جوکالیاں ضلع گجرات
۳۔شیخ حاکم شاہ بن شیخ فرمائش دین صاحب سلیمانی رحمتہ اللہ علیہ کوٹ پیجو ضلع گجرات
۴۔شیخ احمد بن شیخ غلام محمد صاحب سلیمانی برادرزادہ رحمتہ اللہ علیہ چاوہ شریف سرگودھا
۵۔شیخ فیض احمد بن شیخ غلا م محمدصاحب برادرزادہ رحمتہ اللہ علیہ ساہنپال شریف گجرات
۶۔شیخ میراں بخش بن شیخ غلام محمد صاحب برادرزادہ رحمتہ اللہ علیہ ساہنپال شریف گجرات
۷۔شیخ الٰہ بخش بن شیخ غلام محمدصاحب برادرزادہ رحمتہ اللہ علیہ چاوہ شریف سرگودھا
۸۔شیخ لال شاہ بن شیخ جملے شاہ صاحب سلیمانی رحمتہ اللہ علیہ اگرویہ ضلع گجرات
۹۔حافظ منظور حسین بن شیخ سردارشاہ سلیمانی رحمتہ اللہ علیہ ساہنپال شریف ضلع گجرات
۱۰۔شیخ حسن علی بن شیخ احمدصاحب سلیمانی رحمتہ اللہ علیہ چاوہ شریف سرگودھا
۱۱۔سیدغلام رسول بن سید نورالدین صاحب برخورداری رحمتہ اللہ علیہ چک جانی گجرات
۱۲۔سیدسلطان حق بن سید نیاز محمد صاحب برخورداری رحمتہ اللہ علیہ باغ گل بیگم مزنگ لاہور
۱۳۔سائیں الٰہ دادتارڑ متوفی ۱۳۵۵ھ سعداللہ پور گجرات
۱۴۔میاں احمد الدین موچی چَھنی کَھُلّا گوجرانوالہ
۱۵۔مائی عمر بی بی دختر فضل بھَٹی امرأ گوجرانوالہ
۱۶۔مائی راج بی بی وڑائچ کوٹ پیجو گجرات
تاریخ وفات
شیخ عمرالدین کی وفات بروزجمعہ چھٹی ذیقعد ۱۳۵۹ھ مطابق ۲۱ مگھر ۱۹۹۷ بکرمی میں ہوئی۔مزارمبارک۔ساہن پال شریف ۔گورستان نوشاہیہ میں ہے۔
مصرعہ تاریخ: "جنّت الفردوس ہوتجھ کو عطا"۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)