آپ مشائخ نیشاپور میں شمار ہوتے ہیں ابوعلی سقفی عبداللہ منازل ابوبکر شبلی ابوبکر طاہر ابہری، اور حضرت مرتعش رحمۃ اللہ علیہم سے فیض صحبت پایا شیخ عمو رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں اگر مجھے شیخ ابوبکر فراز کی زیارت نہ ہوتی تو میں صوفی نہ بن سکتا شیخ عمو نے ایک اور جگہ فرمایا کہ ایک بار میں اپنے دوستوں کے ساتھ سفر حج پر جا رہا تھا جب ہم نیشاپور پہنچے تو دوستوں نے بتایا اس شہر میں حضرت ابوبکر فرما رہتے ہیں آؤ ان کی زیارت کرلیں بعض دوستوں نے مشورہ دیا کہ وہ تو حج پر جانے والوں کو حج سے روک دیتے ہیں، اور کہتے ہیں اپنے والدین کی خدمت کرو، میں چند لمحوں کے لیے رکا، مگر پھر میں نے ارادہ کرلیا کہ آپ کو ضرور ملوں گا میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا سلام عرض کیا آپ نے پوچھا تم کون ہو اور کدھر جانے کا ارادہ رکھتے ہو میں نے بتایا کہ ہر ات سے آیا ہوں اور حج پر جا رہا ہوں آپ نے پوچھا تمہارے والدین زندہ ہیں میں نے بتایا کہ ہاں آپ نے فرمایا واپس چلے جاؤ اور والدین کی خدمت کرو میں اپنے دوستوں کے پاس گیا تو واپس جانے کے ارادہ کو کسی سے ظاہر نہ کیا بایں ہمہ میں حج کو روانہ ہونے کی تیاریوں میں مصروف ہوگیا اتفاقاً مجھے سخت قسم کا بخار ہوگیا حتی کہ مجھے زندگی سے مایوسی ہوگئی میں اسی طرح حضرت خدمت میں حاضر ہوا اور صحت کے لیے دعا طلب کی آپ نے فرمایا عمو! وعدہ توڑتے ہو اور صحت کے لیے دعائیں منگواتے ہو اگر تم عہد نہ توڑتے تو بخار میں مبتلا نہ ہوتے میں نے توبہ کی ابھی مجلس سے باہر نہیں نکلا تھا کہ مجھے صحت ہوگئی ، میں والدین کی خدمت میں لوٹ آیا
آپ ۴۷۰ھ میں فوت ہوئے۔
چو صدیق جہاں بوبکر مرحوم نو شتم شاہ دین سالِ وصالش ۶۷۰ھ
|
|
شد از دنیا بخلد آں عابد دین وگر بو بکر مہدی زاہد دین ۶۷۰ھ
|
(خزینۃ الاصفیاء)