آپ شیخ حمزہ شاہ بن شیخ محمد آفتاب صاحب جوکالوی رحمتہ اللہ علیہ کے تیسرے فرزنداور مریدوخلیفہ تھے۔آپ سخاوت و ایثار میں اپنی مثال آپ تھے۔ہروقت تجلیات ذات میں مستغرق رہتے۔
صدقہ وخیرات
منقول ہےکہ آپ کو مویشیوں کابہت شوق تھا۔چارسوبھینیں موجود ہوتی تھیں۔اُن کا دودھ اور مکھن غریبوں میں تقسیم کردیاکرتےتھے اور باوجود اس قدر ثروت کے رعونتِ نفس کوتوڑنے کےلیے گدائی کیاکرتے۔روزانہ نوسیر آٹاجمع کرتے۔اِس کے تین حِصّے کرتے۔ایک ہوائی جانوروں کا۔دوسراآبی جانوروں کا۔تیسراانسانوں کا۔پھر تیسرے کوتین حِصّے کرتے۔ایک مسافروں کا۔دوسرامسکینوں کا۔تیسرااپنے اہل و عیال کا۔
اولاد
آپ کے ایک ہی فرزند شیخ بَٹھوشاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ تھے۔
مدفن
شیخ ہچھے شاہ کی وفات ۱۲۳۴ھ میں ہوئی۔قبرشریف قصبہ جوکالیاں ضلع گجرات میں اپنے والد ماجدکے جوارمیں ہے۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)