شاہ اہل تصوف مجرد ز آفت تکلف عالم باعمل عابد بے کسل تہجد گزار صائم الدہر والی حضرت متعالی شیخ الاسلام حمید الملتہ والدین سوالی انبیاء و مرسلین کے وارث ابو احمد سعید صوفی قدس اللہ سرہ العزیز ہیں۔ یہ بزرگ شیخ الاسلام معین الدین حسن سنجری کے ممتاز خلیفہ اورشیخ الاسلام قطب الدین بختیار اوشی قدس اللہ سرہ العزیز کے ہم خرقہ ہیں۔ آپ حضرت خطۂ ناگور کے باشندے تھے۔ سلطان المشائخ فرماتے تھے کہ جب یہ بزرگ شیخ معین الدین حسن سنجری رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں پہنچے اور توبہ نصوح کی دولت سے مالا مال ہوئے تو لوگوں نے جبراً و قہراً آپ کو اس بات پر آمادہ کیا کہ آپ اس بیعت کو فسخ کردیں اور برسرِ انکار ہوجائیں لیکن شیخ حمید الدین رحمۃ اللہ علیہ نے جواب دیا اور صاف جواب دیا کہ جاؤ بیٹھو۔ میں نے اپنا ازار بند ایسا مضبوط و مستحکم باندھا ہے کہ کل بہشت کی حوروں کے سامنے بھی نہیں کھولوں گا سلطان المشائخ یہ بھی فرماتے تھے کہ لوگوں نے شیخ حمید الدین سوالی سے دریافت کیا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ بعض اولیاء اللہ جب اس جہان سے اٹھ جاتے ہیں تو ان کی شہرت کا آوازہ اطراف عالم میں پہنچ جاتا ہے اور بعض اولیاء اللہ جب سفر آخرت قبول کرتے ہیں تو ان کے پیچھے کوئی شخص ان کا نام تک نہیں لیتا اس میں کیا حکمت ہے۔ آپ نے جواب دیا کہ جس شخص نے زندگی کی حالت میں اپنے تئیں مستور و مخفی رکھنے کی کوشش کی ہے وفات کے بعد حق تعالیٰ اسے مشہور اور جو شخص حالت زندگی میں اپنی شہر کے لیے کوشش کرتا ہے اس کا انتقال کے بعد کوئی شخص اس کا نام تک نہیں لیتا۔
(سیر الاولیاء)