آپ خطۂ کشمیر کے دنیا دار فراد میں سے تھے۔ ارادت غیبی سے ایک حالت استغراق طاری ہوئی۔ پہلے تو لوگوں نے آپ کو دیوانہ کہنا شروع کردیا۔ اور جنوں کی حالت میں خواجہ مسعود کشمیری کی خدمت میں لے گئے۔ آپ نے اپنے حجرۂ خاص میں طلب کیا۔ عبادت الٰہی میں مشغول کیا اور مرید بنالیا۔ آپ نے اپنے دوسرے مریدوں کو آپ ہی کی تربیت میں دے دیا۔ مرشد گرامی کی وفات کے بعد آپ نے مسند ارشاد بچھائی اور خلق خدا ہدایت میں مشغول ہوگئے۔
تواریخ اعظی کے مولّف نے آپ کی وفات بتایخ اکیس (۲۱) محرم الحرام ۱۰۲۷ھ لکھی ہے آپ اپنے مرشد کے مزار کے پاس ہی دفن کیے گئے۔
شریف از جہاں چوں بجنت شتافت بگفتا کہ شیخ زمنِ ہادے است ۱۰۲۷ھ
|
|
خرد سال آں شیخ عالم حنیف دوبارہ نجواں اہل عرفاں شریف ۱۰۲۷ھ
|
(خذینۃ الاصفیاء)