شیخ یوسف الکومی کے بارے میں فرماتے ہیں: جب میں آپؓ یا اپنے دیگر شیوخ کے سامنے بیٹھتا تو میں تیز آندھی میں رکھے ورق کی طرح پھڑپھڑاتا میرا بولنا تبدیل ہو جاتا میرے اعضاء سن ہو جاتے یہانتکہ یہ سب میری حالت سے عیاں ہوتا۔ آگے فرماتے ہیں کہ میرا آپ (یوسف الکومیؓ) کی صحبت میں اتنا صدق تھا کہ جب میں رات کو کسی ایسے مسئلے کے لئے جو میرے ذہن میں وارد ہوتا آپ سے ملاقات کی خواہش ظاہر کرتا تو آپؓ کو اپنے سامنے پاتا، آپ سے وہ پوچھتا اور آپ مجھے بتانے کے بعد چلے جاتے اور صبح صبح میں آپ کو یہ رات کا واقعہ بتاتا۔