بن جذام: عبد الرحمان بن یزید سے مروی ہے کہ ودیعہ نے اپنی لڑکی کا نکاح کیا تو لڑکی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی، اور عرض کیا، یا رسول اللہ! میرے والد نے میرا نکاح کردیا ہے لیکن میں اسے نا پسند کرتی ہوں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ودیعہ کو بلایا۔ اور حقیقت حال پوچھی انہوں نے کہا یا رسول اللہ! لڑکا نیک خو اور لڑکی کا ابنِ عم ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا۔ کیا تم نے لڑکی سے پوچھا تھا انہوں نے جواب نفی میں دیا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح کو منسوخ فرمادیا۔ اس حدیث میں لڑکے کے نام کے متعلق اختلاف پایا جاتا ہے۔