ابن عمیربن عدی بن امیہ بن خدارہ بن عوف بن حارث بن خزرج انصاری بالاتفاق غزوہ بدر میں شریک تھےابوعمرنے ان کانسب ایساہی بیان کیاہے مگرابن مندہ اورابونعیم نے ان کو خدری قرار دیا ہے قبیلہ بنی خدرہ بن عوف سے خدرہ اور خدارہ دونوں بھائی تھے اورابن ماکولا نے کہا کہ یہ عبداللہ کے بیٹے ہیں عمیر بن حارثہ بن ثعلبہ بن خلاص بن امیہ بن خدارہ کے عروہ اورابن شہاب اور ابن اسحاق نے بیان کیا ہےکہ یہ غزوہ بدر میں شریک تھےاور ابن مندہ نے کہا ہے کہ عروہ نے ان کو عبداللہ بن عرفطہ بیان کیاہےمگرہم نے جومغازی کتابوں میں دیکھاتومعلوم ہواکہ یہ قبیلہ خدارہ سے ہیں بزیادت الف نہ خدرہ سے یہی صحیح ہے مگر ابن مندہ نے جوعروہ سے نقل کیا ہے کہ انھوں نے دوسرےمقام پر ان کو عبداللہ بن عرفطہ لکھاہےتو شک نہیں کہ ابن مندہ کایہ خیال ہے کہ انھیں عبداللہ بن عدی کے والد کے نام بعض لوگوں نے عرفطہ بیان کیا ہے حالاں کہ یہ دو شخص ہیں
دونوں بدر میں شریک تھے۔ہمیں ابوجعفر نے اپنی سند سے یونس سے انھوں نے ابن اسحاق سے ان لوگوں کے نام میں جو غزوہ بدر میں شریک تھے نقل کیا ہے کہ انھوں نے کہاخاندان بنی خدارہ سے تمیم بن یعار بن قیس اور عبداللہ بن عمیر اورزید بن مراء بن قیس اور عبداللہ بن عرفطہ کل چارآدمی تھے پس معلوم ہوا کہ یہ دونوں وہ شخص ہیں واللہ اعلم اورلوگوں نے بھی ایساہی بیان کیا ہے پھرابن اسحق نے بنی ابجرکے لوگوں میں ذکرکیاہے حالاں کہ وہ بھی بنی خدارہ کی شاخ ہے۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)