ابن عمرو لویم۔بعض لوگ ان کو عبداللہ بن عامر کہتے ہیں ان کا شمار صحابہ میں ہے مسعرنے عبید بن حسن سے انھوں نے عبداللہ بن معقل سے انھوں نے جن میں سے ایک شخص قبیلہ مزینہ کے تھے اورایک دوسرے سے روایت کرتے تھے ان میں سے ایک کا نام عبداللہ بن عمرو بن یوم تھا اور دوسرے کانام غالب بن ابجر مسعر کہتے تھےمیں سمجھتاہوں غالب وہی شخص ہیں جونبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں گئے تھے اورانھوں نے عرض کیاتھا کہ یارسول اللہ اب میرے پاس سوائے گدھوں کے اورکوئی مال باقی نہیں رہا آپ نے فرمایا ان میں جو فربہ ہوں وہ اپنے گھروالوں کوکھلادو اس لئیے کہ میں نجاست کھانے والے جانوروں کو مکروہ سمجھتاہوں ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے اورابوعمر نے ان کا تذکرہ لکھاہے اورکہاہے کہ عبداللہ بن عمرو بن ملیل مزنی صحابی ہیں ابوعمر نے ان کاتذکرہ مختصرلکھاہے۔ابواحمدعسکری نےکہاہے کہ عبداللہ بن عمروبن ملیل مزنی ابن ابوعمر نے ان کاتذکرہ مختصرلکھاہے۔ابواحمدعسکری نےکہاہے کہ عبداللہ بن عمروبن ملیل مزنی ابن ابن خثیمہ نے کہاہے کہ جو صحابی ہیں ابوحاتم نے کہا ہےکہ میں ان کونہیں پہچانتااورعسکری نے وہ حدیث بھی روایت کی ہے جس کو مسعر بن عبید بن سن سے روایت کیاہے جوشروع تذکرہ میں بیان ہوچکی وہ ان دونوں کوایک سمجھتے ہیں اوریہی صحیح ہے صرف داؤد کے نام میں اختلاف ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)