ابن عبداللہ خزاعی۔ ہمیں ابو موسینے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو نعیم یعنی عبید اللہ بن حسن حداد نے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں اسماعیل بن عبد النخار نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں احمد بن حسین بن علی نے خبر دی وہ کہتے تھے میں محمد بن عبداللہ حاکم نے خبر دی وہ کہتے تھے مجھے جعفر بن لاہزبن قریط نے سلیمان بن کثیر خزاعی سے (یہ جعفر کے نانا ہیں) اپنے والد کثیر سے انھوں نے اپنے والد اسعد بن عبداللہ بن مالک بن افصی خزاعی سے نقل کر کے خبر دی کہ رسول خدا ﷺ نے فرمایا کہ سب دینوں سے زیدہ پسند اللہ کو دین ابراہیمی ہے جو نہایت سہل دین ہے اور ب تم میری امت کو دیکھو کہ وہ ظالم کو یہ نہ ہیں کہ تو ظالم ہے تو (سمجھ لو کہ) بے شک یہ دین ان سے رخصت ہوگیا۔ ان کا تذکرہ ابو موسی اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ مں کہتا ہوں کہ اس اسناد میں میرے نزدیک اعتراض ہے کیوں کہ سلیمان بن ثیر بنی عباس کے نقیبوں میں سے تھے انھیں ابو مسلم خراسائی نے سن ۱۲۲ھ میں قتل کر دیا تھا پس حاکم سے اور ان کے بیٹے جعفر سے ملاقات کیوں کر ہوسکتی ہے تاکہ وہ ان سے روایت کریں۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)