ابن حارثہ علیمی کلبی۔ قبیلہ بنی علیم بن جناب سے ہیں نبی ﷺ کے پاس یہ اور ان کے بھائی قطن بن حارثہ اپنی قوم کے کچھ لوگوں کے ہمراہ آئے تھے اور انھوں نے آپ سے اپنی قوم کے لئے پانی برسنے کی دعا کی درخواست کی تھی۔ اپنی قوم کی طرف سے بولنے والے اور ان کے وکیل یہی قطن بن حارثہ تھے انھوں نے ایک فصیح حدیث بیانکی ہے جس میں اجنبی لغات بہت ہیں بس حدیث کو ابن شہاب نے عروہ بن زبیر سے روایت کیا ہے۔ ابن عبدالبر نے بھی ان کا تذکرہ اسی طور پر کیا ہے جس طرح ہم نے ان کا تذکرہ کیا ہے۔
ہشام کلبی نے کہا ہے کہ حارثہ اور حصن دونوں قطن بن زائر بن حصن بن کعب بن علیم بن جناب کے بیٹے ہیں نبی ﷺ کے حضور یں آئے تھے۔ عنقریب انشاء اللہ تعالی ان کا تذکرہ حارثہ کیبیان میں آئے گا مگر کلبی نے اسد بن حارثہ کا ذکر نہیں کیا اور ابن عبد البر نے ان کا تذکرہ بنابر روایت صحیح حارثہ کے بیان میں کیا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)