آپ کانام بنے شاہ المعروف مستی شاہ تھا۔آپ سیّد شیرشاہ بن سیّد الٰہی بخش کے اکلوتے بیٹے اور مرید
و خلیفہ تھے۔
تعلیم
آپ نے قرآن مجید اور فارسی ادب کی کتابیں مولاناسیّد غلام قادر بن سیّد عبداللہ شاہ رحمتہ اللہ علیہ برخورداری سےپڑھیں۔
آداب شناسی
آپ بڑے مؤدب وحسن اخلاق والے تھے۔آپ میں آداب شناسی اِس حد تک تھی کہ اگرسادات برخورداریہ میں سے کسی بچّہ کو بھی دیکھ لیتے۔توتعظیم کے لیے اُٹھ کھڑے ہوتے اورفرماتےکہ یہ ہمارے بڑے باباصاحب کی اولاد ہیں۔اس لیے ان کی تعظیم لازمی ہے۔
پیرخانہ کی تعظیم
آپ کاسلسلہ طریقت حضرت سچیارصاحب سے ملتاتھا۔جب کبھی عُرس نوشہرہ پرجاتے تو پاپیادہ جایاکرتے۔سوارہوکرجانے کو خلاف ادب سمجھتے۔
کرامت
مچھر کو دفع کرنا سیّد عمر حیات بن سیّد غلام حسین برخورداری چنبھلی رحمتہ اللہ علیہ سے منقول ہے کہ آپ ایک دفعہ موضع بَبّر ضلع گوجرانوالہ میں تشریف لے گئے۔رات کو ٹیلہ پر سوئے۔ ساون کامہینہ تھا۔مچھرنے آپ کو بہت تنگ کیا۔آپ نے فرمایا"اے مچھریہاں سے چلاجا"وہ دن ہوگئے ہیں۔کہ آج تک اس سرزمین میں مچّھر نہیں کاٹتا۔
مکتوب
یہ مکتوب آپ نے سیّد پیرمحمد بن سیّد غلام قادر ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ کے نام لکھاتھا۔
"اخوان صاحب مہربان بھائی پیرمحمدجیوازجانب فقیر مستی شاہ بعدبندگیات نیازمندی منکشف رائے عالی بادالخ"۔
بیویاں
آپ کی دو اہلیہ تھیں۔
۱۔سیّد ہ عمربی بی بنت سیّد غلام رسول بن سیّد شاہ مغل ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ ان کے بطن سے کوئی اولاد نہیں ہوئی۔
۲۔مائی نصیباں۔یہ ہندوستانی عورت تھی۔پہلے کرم ڈِھلوساکن بَبّرکی بیوی تھی۔اُس نے طلاق دے دی۔توآپ کے نکاح میں آئی۔اس کے بطن سے اولاد ہوئی۔
اولاد
آپ کے چار بیٹے تھے۔
۱۔سیّد محمد حسین رحمتہ اللہ علیہ۔
۲۔سیّد محمد حسن رحمتہ اللہ علیہ۔
۳۔سیّدفضل حسین رحمتہ اللہ علیہ۔
۴۔سیّدحکیم فقیرمحمدرحمتہ اللہ علیہ۔
آپ کی ایک بیٹی تھی۔سیّد ہ حسن بی بی رحمتہ اللہ علیہ ۔منکوحہ سیّد رحمت علی بن سیّد باغ علی ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ ۔
یارانِ طریقت
آپ کے خواص مریدیہ لوگ تھے۔
۱۔سیّد محمد حسین فرزند آنجناب رحمتہ اللہ علیہم رَن مل ضلع گجرات
۲۔سیّد فضل حسین فرزندآنجناب رحمتہ اللہ علیہم رَن مل ضلع گجرات
۳۔حکیم فقیر محمد رَن مل ضلع گجرات
۴۔میاں امام الدین بن میاں نبی بخش سچیاری رحمتہ اللہ علیہم نوشہرہ شریف ضلع گجرات
۵۔میاں رحیم بخش بن میاں غلام حیدرسچیاری رحمتہ اللہ علیہم نوشہرہ شریف ضلع گجرات
۶۔میاں مردان علی بن میاں غلام حیدرسچیاری رحمتہ اللہ علیہم نوشہرہ شریف ضلع گجرات
۷۔سائیں ابراہیم لوہار سوہل نسّووالی ضلع گجرات
۸۔سائیں مستان شاہ مگھوپنڈی ضلع گجرات
۹۔سائیں عبداللہ گلگو نواں پنڈکنبو شیخوپورہ
۱۰۔سائیں حق مجاوار دربارسخی امام شاہ رحمتہ اللہ علیہم وزیرآباد گوجرانوالہ
۱۱۔سائیں رحیم بخش
تاریخ وفات
سیّد بنے شاہ کی وفات بروزجمعہ بائیسویں ربیع الثانی ۱۳۳۲ھ میں ہوئی۔ مزار شریف گورستانِ نوشاہیہ میں ہے۔
مادہ ہائے تاریخ
ا۔آیت شریف "رَبَّنَااِنَّنَاسَمِعنَامُنَادِیاً یُّنَادِی لِلاِیمَانِ اَن اٰمِنُوابِرَبِّکُم"
۲۔ "چراغ عابداں"۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)