والد کا نام سیّد علی بن حاجی سید ہاشم تھا۔ اپنے زمانے کے فاضل متجر اور عارف کامل تھے۔ عبادت و ریاضت، زہدد اتقا اور توکل و استغنا میں بے نظیر تھے۔ درس و تدریس اور اعلائے کلمۃالحق میں شہرۂ آفاق تھے۔ بڑے بارعب و پُرہیبت تھے۔ آپ کے سامنے کوئی بات نہ کرسکتا تھا۔ قلندرانہ وضع رکھتے تھے۔ ایک دفعہ محمد معزا ۔۔۔۔
والد کا نام سیّد علی بن حاجی سید ہاشم تھا۔ اپنے زمانے کے فاضل متجر اور عارف کامل تھے۔ عبادت و ریاضت، زہدد اتقا اور توکل و استغنا میں بے نظیر تھے۔ درس و تدریس اور اعلائے کلمۃالحق میں شہرۂ آفاق تھے۔ بڑے بارعب و پُرہیبت تھے۔ آپ کے سامنے کوئی بات نہ کرسکتا تھا۔ قلندرانہ وضع رکھتے تھے۔ ایک دفعہ محمد معزالدین بن شاہ بن عالم گیر خدمت میں حاضر ہُوا۔ ایک لاکھ روپیہ نقد اور چند قطعاتِ اراضی نذرانہ پیش کیے مگر آپ نے کُچھ بھی قبول نہ کیا۔ ۱۱۳۶ھ میں بعہدِ محمد شاہ بادشاہ وفات پائی۔ مزار لاہور میں ہے۔
بدرِ چراغِ زمانہ بدرالدین! سالِ تاریخِ رحلتش سرور
|
|
شدچو روشن باوجِ باغِ جناں ’’بدرِ دین پیر دیں شریف‘‘ بخواں ۱۱۳۶ھ
|