آپ سیّد فتح الدین بن سیّدعبدالرسول رحمتہ اللہ علیہ کے بڑے بیٹے تھے۔اپنے دادا کو بھی دیکھاتھا۔ آپ مندرانوالہ میں اپنی ملکیت زمین میں کاشتکاری کیاکرتے۔سادہ مزاج تھے۔چارپائی کھڑی کر کےاُس کاسایہ کرلیتے۔اُس کے نیچےبیٹھ کر اپنے فصل کی گوڈی کیاکرتے۔کوآں؟ جوتاہواتھا۔ اُس کی گاہدی پر بیٹھے ہو فوت ہوگئے۔
اولاد
آپ کے چاربیٹے تھے۔
۱۔سیّد پیراں دتہ رحمتہ اللہ علیہ۔
۲۔سیّد اللہ دتہ رحمتہ اللہ علیہ۔
۳۔سیّد حسین شاہ رحمتہ اللہ علیہ ان کاذکر ساتویں باب میں آئے گا۔
۴۔سیّد حسن محمد لاولدرحمتہ اللہ علیہ۔
؎ سیّد پیراں دتہ ؒ کے دو بیٹے تھے۔سیّد فضل الدین عُرف فضل شاہ۔سید سردارمحمد عُرف
سردارشاہؒ۔
؎ سیّد فضل شاہ کے ایک فرزندصاحبزادہ سیّد محمد اس وقت موجود ہیں سلمہ اللہ ۔
؎ سیّد اللہ دتہ کے تین بیٹے ہوئے۔سیّد محمدحیات مرحوم۔سیّد علی محمد یہ اس وقت
موجود ہیں اورساداتِ مندرانوالہ کے حالات انہیں کی زبان سے لکھے گئےہیں۔
سیّد نبی بخش لاولد۔
؎ سیّد حیات محمدؒ کے ایک فرزند سیّدنورمحمدموجودہیں۔
؎ سیّد نورمحمدکاایک لڑکاعابدحسین نام موجودہے۔
؎ سیّد بوٹے شاہ صاحب ذکرہذاکی ایک بیٹی سیدہ حسین بی بی تھی۔جو سید پیرمحمدبن سیّد
شمس الدین برخورداری ڈھلوالہ کے نکاح میں تھی۔
سیّد بوٹے شاہ کی قبرمَندرانوالہ ضلع سیالکوٹ میں ہے۔
وفات ۱۲۲۴ھ
(شریف التواریخ جلد نمبر ۲)