ابنِ سیدحسین شاہ بن سید سکندرشاہ بن سید غلام شاہ بن سید فضل شاہ بن سید احمد بن سید فیض اللہ۔
آپ کی بیعت طریقت حضرت سیّد عمربخش بن محمد بخش نوشاہی برخورداری رسولنگری رحمتہ اللہ علیہ سے تھی۔جن کا ذکرطبقہ دوم کے ساتویں باب میں گذرچکاہے۔
پیر کی محبّت
آپ کو اپنے پیرسے کافی محبت اورعقیدت تھی ۔عشق میں سرشار تھے۔ ادب وتعظیم میں عالی مرتبہ تھے۔
اولاد
آپ کے ایک فرزند سیّد وسوندھی شاہ تھے۔
؎ سیّد وسوندھی شاہ کے چار بیٹے ہیں۔سید پیرشاہ۔سید خادم شاہ۔سیّد عنایت شاہ۔ سیّد
سردار شاہ ۔چاروں موجود ہیں۔
تاریخ وفات
سید بڈھے شاہ کی وفات سولہویں ربیع الاول ۱۳۴۴ھ میں ہوئی۔قبر گورستانِ صالحیہ میں سنگِ مرمرسے بنی ہوئی ہے۔
قطعہ تاریخ
سَید بڈھے شاہ آں پروردۂ صدق و صفا
|
سروباغِ مصطفےٰ نورِ نگاہ مرتضےٰ
|
سنہ ہجری سیزدہ صد چاروچل بودآنکہ رفت
|
شانزدہ ماہِ ربیع اول سوئے دارِ بقا
|
مادۂ تاریخ "فضیلتِ جاوید"۔
(سریف التوایخ جلد نمبر ۲)