آپ سیّد حافظ قمرالدین بن سیّد سبحان علی ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ کے بڑے بیٹے تھے۔قرآن مجید کے حافظ اورظاہری علم کے عالم ۔عبادت وریاضت میں مشہورتھے۔
کرامت
خوف سے بچانا
آپ کی بیٹی سیّدہ سجادہ بیگم سے منقول ہے کہ بچپن میں مجھے بہت ڈرآیاکرتا تھا۔ ایک دن آپ نے فرمایاآج کے بعد تجھے کبھی ڈرنہ آئے گا۔چنانچہ پھرکبھی خوف نہ آیا۔
تاریخ شادی
آپ کی شادی یکم چیت ۱۸۹۲بکرمی مطابق اتوار۲۵ذیقعد۱۲۵۱ھ کو ہوئی۔
اولاد
آپ کے تین بیٹے تھے۔
۱۔سیّد شیرعلی ۔
۲۔سیّد مردان علی رحمتہ اللہ علیہ۔
۳۔سیّد محمدعلی (متوفی ۳۰ذیقعد۱۳۳۷ھ )یہ مرزائی قادیانی مذہب اختیارکرگیاتھا۔
؎ سیّد شیرعلی کا ایک بیٹادولت علی نام تھا۔جومرزائی مذہب اختیارکرگیا۔
؎ دولت علی کا ایک بیٹا محمد یحیٰ نام موجود ہے۔
؎ سیّد مردان علی ؒ کے دوبیٹے تھے۔سیّد قاسم علیؒ۔سیّدعباس لاولد۔
؎ سیّد قاسم علیؒ کے دوبیٹے تھے۔سیّد گل حسنؒ۔سیّد فیض علیؒ (م۱۳۶۶ھ)۔
؎ سیّد گل حسن کے دولڑکے محمد صدیق اور محمد رفیق موجودہیں۔
؎ سیّد فیض علیؒ کا ایک لڑکاعبدالسلام تھاجو طفولیت میں فوت ہوگیا۔
؎ سیّد محمد علی بن حافظ چراغ عالم ؒ کے دوبیٹے تھے۔سیّد محمد شریفؒ۔سیّد محمد نبیؒ۔
؎ سیّد محمد شریف کے دولڑکے صاحبزادی نیازاحمد اور صاحبزادہ شعبان احمد موجود ہیں۔
؎ سیّد محمد نبی کے پانچ لڑکےہیں۔منظور احمد ۔مسعود احمد۔ظہوراحمد۔افتخار احمد۔انصار احمد
پانچوں اس وقت موجود ہیں۔
سیّد حافظ چراغ عالم ؒ صاحب ذکرہذاکی ایک بیٹی تھی۔
سیّدہ سجاد بیگم۔منکوحہ سیّد فضل عالم المعروف شاہ جی ابن سیّد نظام الدین ہاشمیؒ ساکن رَن مل۔
تاریخ وفات
حافظ چراغ عالم کی وفات۱۹شوال۱۲۹۲ھ میں ہوئی۔
آپ کی قبرموضع پنڈعزیز۔تحصیل کھاریاں۔ضلع گجرات میں ہے۔
مادہ تاریخ ہے۔ "مہرِ عروج بہشتیاں"۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)