آپ سیّد بنے شاہ بن سیّد شیرشاہ کے تیسرے بیٹے اورمریدتھے۔والدہ کانام مائی نصیباں تھا۔
اخلاق و معمولات
آپ خوش خلق ۔مسکین خو۔حلیم الطبع۔پارسا تھے۔مسکرات سے نفرت رکھتے ۔پیشہ زراعت کرتے۔فقیرانہ شوق رکھتے۔شریعت کے پابند تھے۔تلاوت قرآن مجید بلاناغہ کرتے۔نمازپنجگانہ اور نوافل تہجداداکرتے۔رمضان شریف کے روزے رکھتے۔ایک مرتبہ متواتر ایک سال تک نفلی روزے رکھتے رہے۔کلمہ طیّبہ او درود شریف ہزارہ کا وظیفہ کیاکرتے۔روزانہ درگاہِ عالیہ نوشاہیہ کی زیارت کیاکرتے۔
اولاد
آپ کانکاح سیّد ہ رسول بی بی بنت سیّد دیوان شاہ ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ ساکن چک سادہ سے تھا۔ان کے بطن سے اولاد ہوئی۔
آپ کے تین بیٹے ہوئے۔
۱۔صاحبزادہ سعدی حسین۔
۲۔صاحبزادہ گل محمد یہ دونوں بچپن میں فوت ہوگئے۔
۳۔صاحبزادہ مشتاق حسین سلمہ اللہ۔یہ اس وقت موجودہے۔پابندشریعت خوش اخلاق ہے۔ میرے والد بزرگوار اعلیٰ حضرت مولاناسیّد غلام مصطفےٰ نوشاہی ادام اللہ برکاتہٗ کا مرید ہے۔
آپ کی دوبیٹیاں ہیں۔
۱۔سیّدہ ایمنہ بی بی۔منکوحہ سیّد کرم حیات بن سیّد غلام حسین برخورداری چنبھلی رحمتہ اللہ علیہ ان کی وفات کے بعد منکوحہ سیّد عمرحیات بن سیّد غلام حسین مذکور۔
۲۔سیّدہ فاطمہ بی بی ۔منکوحہ صاحبزادہ خان محمد بن سیّد سردارعلی ہاشمی رحمتہ اللہ علیہم۔
یاران طریقت
آپ کے بعض احباب یہ ہیں۔
۱۔مستری محمد الدین ترکھان اِجّتکے ضلع گوجرانوالہ
۲۔مستری خوشی محمد لوہار کیرانوالہ ضلع گجرات
تاریخ وفات
سیّد فضل حسین کی وفات بروزجمعہ ۔چوبیسویں جمادی الاُخریٰ ۱۳۶۳ھ میں ہوئی ۔قبرگورستانِ نوشاہیہ میں ہے۔
مادۂ تاریخ ہے "باغ نشاط"۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)